سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2846
حدیث نمبر: 2846
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُوسَى الْفَزَارِيُّ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، الْمَعْنَى وَاحِدٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ لِحَسَّانَ مِنْبَرًا فِي الْمَسْجِدِ يَقُومُ عَلَيْهِ قَائِمًا، ‏‏‏‏‏‏يُفَاخِرُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ قَالَ:‏‏‏‏ يُنَافِحُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏وَيَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ اللَّهَ يُؤَيِّدُ حَسَّانَ بِرُوحِ الْقُدُسِ مَا يُفَاخِرُ أَوْ يُنَافِحُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
شعر پڑھنے کے بارے میں
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ حسان ؓ کے لیے مسجد میں منبر رکھتے تھے جس پر کھڑے ہو کر وہ رسول اللہ کے لیے فخریہ اشعار پڑھتے تھے۔ یا وہ اپنی شاعری کے ذریعہ رسول اللہ کا دفاع فرماتے تھے۔ اور رسول اللہ فرماتے تھے: اللہ حسان کی مدد روح القدس (جبرائیل) کے ذریعہ فرماتا ہے جب تک وہ (اپنے اشعار کے ذریعہ) رسول اللہ کی جانب سے فخر کرتے یا آپ کا دفاع کرتے ہیں ۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ اور یہ حدیث ابن ابی الزناد کی روایت سے ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب ٩٥ (٥٠١٥) (تحفة الأشراف: ١٦٣٥١، و ١٧٠٢٠) (حسن )
قال الشيخ الألباني: حسن، الصحيحة (1657)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2846
Sayyidah Aisha (RA) narrated: The Prophet ﷺ had placed a pulpit for Hassan in the mosque. He would stand on it and present proud poetry eulogising Allah’s Messenger ﷺ or, she said: He would respond to the charges against Allah’s Messenger ﷺ . And, Allah’s Messenger ﷺ would say, “Allah helps Hassan through Jibril when he boasts or responds.” [Ahmed 2491, Abu Dawud 501]
Top