سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2775
حدیث نمبر: 2775
حَدَّثَنَا عَبَّاسٌ الْعَنْبَرِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ الْجُرَشِيُّ الْيَمَامِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ، عَنْ إِيَاسِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ:‏‏‏‏ لَقَدْ قُدْتُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَسَنَ، ‏‏‏‏‏‏وَالْحُسَيْنَ عَلَى بَغْلَتِهِ الشَّهْبَاءِ، ‏‏‏‏‏‏حَتَّى أَدْخَلْتُهُ حُجْرَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا قُدَّامُهُ وَهَذَا خَلْفُهُ ، ‏‏‏‏‏‏وَفِي الْبَابِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ.
ایک جانور پر تین آدمیوں کے سوار ہونے کے بارے میں
سلمہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم کے شہباء نامی خچر کو جس پر آپ، اور حسن و حسین سوار تھے۔ آپ کے حجرہ کے پاس (صحن میں) لیتا چلا گیا، یہ (حسن) آپ کے آگے اور وہ (حسین) آپ کے پیچھے بیٹھے تھے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے، ٢ - اس میں ابن عباس اور عبداللہ بن جعفر ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/فضائل الصحابة ٨ (٢٤٢٣) (تحفة الأشراف: ٥١٨) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: بعض احادیث سے ثابت ہے کہ آپ ایک سواری پر تین آدمیوں کے بیٹھنے سے منع فرمایا ہے، اور اس حدیث میں یہ ہے کہ آپ حسن اور حسین ؓ کے ساتھ ایک ہی سواری پر بیٹھے، منع کی صورت اس حالت سے متعلق ہے جب سواری کمزور ہو اور اگر طاقتور ہے تو پھر بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
قال الشيخ الألباني: حسن
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2775
Sayyidina Salamah (RA) narrated: I pulled the mule Shahba with the Prophet ﷺ Hasan and Husayn on it till I brought it into the room of the Prophet, the one sitting in font of him and the otherbehind him.
Top