سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2767
حدیث نمبر: 2767
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ اشْتِمَالِ الصَّمَّاءِ، ‏‏‏‏‏‏وَالِاحْتِبَاءِ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنْ يَرْفَعَ الرَّجُلُ إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى وَهُوَ مُسْتَلْقٍ عَلَى ظَهْرِهِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
اس کی کراہت کے بارے میں
جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ایک کپڑے میں صماء ١ ؎ اور احتباء ٢ ؎ کرنے اور ایک ٹانگ دوسری ٹانگ پر رکھ کر چت لیٹنے سے منع فرمایا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الزینة ١٠٧ (٥٣٤٤) (تحفة الأشراف: ٢٩٠٥)، و مسند احمد (٣/٢٩٣، ٣٢٢، ٣٣١، ٣٤٤، ٣٤٩) وانظر ماقبلہ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: «اشتمال صمّاء»: یہ ہے کہ کپڑا اس طرح جسم پر لپیٹے کہ دونوں ہاتھ اندر ہوں، اور حرکت کرنا مشکل ہو۔ ٢ ؎: «احتباء»: یہ ہے کہ آدمی دونوں سرینوں (چوتڑوں) کے اوپر بیٹھے اور دونوں پنڈلیوں کو کھڑی کر کے پیٹ سے لگالے اور اوپر سے ایک کپڑا ڈال لے، اس صورت میں شرمگاہ کھلنے کا خطرہ لگا رہتا ہے۔ اور اگر اچانک اٹھنا پڑجائے تو آدمی جلدی سے اٹھ بھی نہیں سکتا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (1255)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2767
Qutaybah reported from Layth, from Abu Zabayr, from the Prophet ﷺ a hadith of this kind.
Top