سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2764
حدیث نمبر: 2764
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَمَرَنَا بِإِحْفَاءِ الشَّوَارِبِ، ‏‏‏‏‏‏وَإِعْفَاءِ اللِّحَى ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَأَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ هُوَ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ ثِقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏وَعُمَرُ بْنُ نَافِعٍ ثِقَةٌ، ‏‏‏‏‏‏وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ يُضَعَّفُ.
داڑھی بڑھانے کے متعلق
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے ہمیں مونچھیں کٹوانے اور ڈاڑھیاں بڑھانے کا حکم دیا ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢ - ابن عمر ؓ کے آزاد کردہ غلام ابوبکر بن نافع ثقہ آدمی ہیں، ٣ - عمر بن نافع یہ بھی ثقہ ہیں، ٤ - عبداللہ بن نافع ابن عمر ؓ کے آزاد کردہ غلام ہیں اور حدیث بیان کرنے میں ضعیف ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الخاتم ١٦ (٤١٩٩) (تحفة الأشراف: ٨٥٤٢)، وط/الشعر ١ (١) وانظر ماقبلہ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: ان دونوں لفظوں کے ساتھ اس حدیث کو روایت کرنے والے ابن عمر ؓ جن کی سمجھ کی داد خود نبی اکرم نے دی ہے، اور جو اتباع سنت میں اس حد تک بڑھے ہوئے تھے کہ جہاں نبی اکرم نے اونٹ بیٹھا کر پیشاب کیا تھا وہاں آپ بلا ضرورت بھی اقتداء میں بیٹھ کر پیشاب کرتے تھے تو یہ کیسے سوچا جاسکتا ہے کہ آپ جو ایک مٹھی سے زیادہ اپنی داڑھی کو کاٹ دیا کرتے تھے یہ فرمان رسول کی مخالفت ہے؟ بات یہ نہیں ہے، بلکہ صحیح بات یہ ہے کہ ابن عمر ؓ کا یہ فعل حدیث کے خلاف نہیں ہے، «توفیر» اور «اعفاء» کا مطلب ایک مٹھی سے زیادہ کاٹنے پر بھی حاصل ہوجاتا ہے، آپ از حد متبع سنت صحابی ہیں نیز عربی زبان کے جانکار ہیں، آپ سے زیادہ فرمان رسول کو کون سمجھ سکتا ہے؟ اور کون اتباع کرسکتا ہے؟۔ اس لیے جو اہل علم داڑھی کو ایک قبضہ کے بعد کاٹنے کا فتوی دیتے ہیں ان کی بات میں وزن ہے اور یہ ان مسائل میں سے ہے جس میں علماء کا اختلاف قوی اور معتبر ہے، «واللہ اعلم»۔
قال الشيخ الألباني: صحيح ص انظر ما قبله (2763)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2764
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ gave the command to cut the moustache well and to grow the beard. [Bukhari 5892,Muslim 259,Abu Dawud 4199]
Top