سنن الترمذی - آداب اور اجازت لینے کا بیان - حدیث نمبر 2727
حدیث نمبر: 2727
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ، وَإِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ،‏‏‏‏ قَالَا:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنِ الْأَجْلَحِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنِالْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يَلْتَقِيَانِ فَيَتَصَافَحَانِ إِلَّا غُفِرَ لَهُمَا قَبْلَ أَنْ يَفْتَرِقَا ،‏‏‏‏ قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أَبِي إِسْحَاق، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الْبَرَاءِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنِ الْبَرَاءِ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ، ‏‏‏‏‏‏وَالْأَجْلَحُ هُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُجَيَّةَ بْنِ عَدِيٍّ الْكِنْدِيُّ.
مصافحے کے متعلق
براء بن عازب ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: جب دو مسلمان آپس میں ایک دوسرے سے ملتے اور (سلام) و مصافحہ کرتے ہیں تو ان دونوں کے ایک دوسرے سے علیحدہ اور جدا ہونے سے پہلے انہیں بخش دیا جاتا ہے ١ ؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ١ - یہ حدیث حسن غریب ہے، ٢ - یہ حدیث براء سے متعدد سندوں سے بھی مروی ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأدب ١٥٣ (٥٢١٣)، سنن ابن ماجہ/الأدب ١٦ (٣٧٠٣) (تحفة الأشراف: ١٧٩٩)، و مسند احمد (٤/٢٨٩، ٣٠٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: معلوم ہوا کہ ایک مسلمان کا دوسرے مسلمان سے ملاقات کرنا اور مصافحہ کرنا اگر ایک طرف دونوں میں محبت کا باعث ہے تو دوسری جانب گناہوں کی مغفرت کا سبب بھی ہے، اس مغفرت کا تعلق صرف صغیرہ گناہوں سے ہے نہ کہ کبیرہ گناہوں سے، کبیرہ گناہ تو توبہ کے بغیر معاف نہیں ہوں گے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3703)
صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني: حديث نمبر 2727
Sayyidina Bara ibn Aazib (RA) reported that Allah’s Messenger ﷺ said, “No two Muslim s meet and shake hands without being forgiven before they separate.” [Ahmed 5212, Ibn e Majah 3703,Ahmed 185731
Top