سنن النسائی - - حدیث نمبر 5510
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِذَا مَاتَ الْإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثَةٍ مِنْ صَدَقَةٍ جَارِيَةٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعِلْمٍ يُنْتَفَعُ بِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَوَلَدٍ صَالِحٍ يَدْعُو لَهُ.
مرنے والے کی جانب سے صدقہ کے فضائل
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: جب انسان مرجاتا ہے تو اس کا عمل بھی ختم ہوجاتا ہے سوائے تین عمل کے (جن سے اسے مرنے کے بعد بھی فائدہ پہنچتا ہے) ایک صدقہ جاریہ، ١ ؎ دوسرا علم جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں ٢ ؎، تیسرا نیک اور صالح بیٹا جو اس کے لیے دعا کرتا رہے ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الوصایا ٣ (١٦٣١)، سنن الترمذی/الأحکام ٣٦ (١٣٧٦)، (تحفة الأشراف: ١٣٩٧٥)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الوصایا ١٤ (٢٨٨٠)، مسند احمد ٢/٣١٦، ٣٥٠، ٣٧٢، سنن الدارمی/المقدمة ٤٦ (٥٧٨) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: مثلاً مسجد، مدرسہ، تالاب اور مسافر خانہ وغیرہ عوام کے فائدہ کے لیے بنوایا جائے تو جب تک لوگ اس سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے اسے ثواب ملتا رہے گا۔ ٢ ؎: مثلاً کوئی اچھی کتاب لکھ جائے جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں یا ایسے شاگرد تیار کر جائے جو کتاب وسنت کی روشنی میں علم کی اشاعت کریں اور اسے دوسروں تک پہنچائیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3651
Top