سنن النسائی - نکاح سے متعلقہ احادیث - حدیث نمبر 3202
أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مَسْعُودٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُمْ، ‏‏‏‏‏‏أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ فِي اللَّيْلَةِ الْوَاحِدَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَهُ يَوْمَئِذٍ تِسْعُ نِسْوَةٍ.
نبی ﷺ کا نکاح سے متعلق فرمان اور ازواج مطہرات اور ان چیزوں کے بارے میں جو کہ اللہ نے اپنے نبی ﷺ پر حلال فرمائی لیکن لوگوں کے واسطے حلال نہیں کیا تاکہ یہ بات ظاہر ہو کہ نبی ﷺ کو ساری مخلوق پر بزرگی و فضیلت ہے۔
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ کی نو بیویاں تھیں، آپ ان کے پاس ایک ہی رات میں جایا کرتے تھے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الغسل ١٢ (٢٦٨)، ٣٤ (٢٨٤)، وانکاح ٤ (٥٠٦٨)، ١٠٢ (٥٢١٥)، (تحفة الأشراف: ١١٨٦)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الحیض ٦ (٣٠٩)، سنن ابی داود/الطہارة ٨٥ (٢١٨)، سنن الترمذی/الطہارة ١٠٦ (١٤٠) (کلہم کلہم إلی قولہ: غسل واحد) سنن ابن ماجہ/الطہارة ١٠١ (٥٨٩)، مسند احمد ٣/٩٩، ١٨٥، ٢٢٥، ٢٣٩ (کلہم إلی قولہ: غسل واحد وأحمد فی ٣/١٦٠، ١٦٦، ٢٥٢) بلفظ " فی یوم واحد " سنن الدارمی/الطہارة ٧٠ (٧٥٩) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ اس وقت کی بات ہے جب تقسیم واجب نہیں ہوئی تھی یا ایسا اس وقت ہوتا تھا جب آپ سفر سے واپس ہوتے، یہ بھی ممکن ہے کہ تقسیم کا دور ختم ہونے کے بعد دوسرا دور شروع ہونے سے قبل ایسا کرتے رہے ہوں یا جن کے یہاں باری رہتی تھی ان کی اجازت سے ایسا ہوتا رہا ہو۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3198
Narrated Anas: Anas narrated that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) used to go around to his wives in a single night, and at that time he had nine wives.
Top