صحیح مسلم - غلام آزاد کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4949
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ زَعَمَ عَطَاءٌ،‏‏‏‏ أَنَّهُ سَمِعَ عُبَيْدَ بْنَ عُمَيْرٍ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عَائِشَةَ تَزْعُمُ:‏‏‏‏ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَمْكُثُ عِنْدَ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ،‏‏‏‏ فَيَشْرَبُ عِنْدَهَا عَسَلًا،‏‏‏‏ فَتَوَاصَيْتُ أَنَا وَحَفْصَةُ أَنَّ أَيَّتُنَا دَخَلَ عَلَيْهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ‏‏‏‏‏‏فَلْتَقُلْ:‏‏‏‏ إِنِّي أَجِدُ مِنْكَ رِيحَ مَغَافِيرَ،‏‏‏‏ أَكَلْتَ مَغَافِيرَ ؟ فَدَخَلَ عَلَى إِحْدَاهُمَا،‏‏‏‏ فَقَالَتْ ذَلِكَ لَهُ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ لَا،‏‏‏‏ بَلْ شَرِبْتُ عَسَلًا عِنْدَ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ،‏‏‏‏ وَلَنْ أَعُودَ لَهُ،‏‏‏‏ فَنَزَلَتْ:‏‏‏‏ يَأَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللَّهُ لَكَ إِلَى إِنْ تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ سورة التحريم آية 1 - 4 عَائِشَةُ،‏‏‏‏ وَحَفْصَةُ وَإِذْ أَسَرَّ النَّبِيُّ إِلَى بَعْضِ أَزْوَاجِهِ حَدِيثًا سورة التحريم آية 3،‏‏‏‏ لِقَوْلِهِ:‏‏‏‏ بَلْ شَرِبْتُ عَسَلًا.
حلال شے کو اپنے لئے حرام کرنے کا بیان
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ام المؤمنین زینب بنت جحش ؓ کے پاس ٹھہرتے اور ان کے پاس شہد پیتے تھے، میں نے اور حفصہ نے آپس میں مشورہ کیا کہ ہم میں سے جس کے پاس نبی اکرم آئیں تو وہ کہے: مجھے آپ (کے منہ) سے مغافیر ١ ؎ کی بو محسوس ہو رہی ہے، آپ نے مغافیر کھائی ہے۔ آپ ان دونوں میں سے ایک کے پاس گئے تو اس نے آپ سے یہی کہا تو آپ نے فرمایا: نہیں، میں نے تو زینب بنت جحش کے پاس شہد پیا ہے اور آئندہ اسے نہیں پیوں گا ۔ تو آیت کریمہ يا أيها النبي لم تحرم ما أحل اللہ لك سے (آیت کا سیاق یہ ہے کہ) اے نبی جس چیز کو اللہ تعالیٰ نے حلال کردیا ہے اسے آپ کیوں حرام کرتے ہیں (التحریم: ١) ‏إن تتوبا إلى اللہ (آیت کا سیاق یہ ہے کہ) (اے نبی کی بیویو! ) اگر تم دونوں اللہ تعالیٰ کے سامنے توبہ کرلو (تو بہتر ہے) (التحریم: ٤) تک نازل ہوئی، اس سے عائشہ اور حفصہ ؓ مراد ہیں اور آپ کے قول: میں نے تو شہد پیا ہے (مگر اب نہیں پیوں گا) کی وجہ سے آیت کریمہ وإذ أسر النبي إلى بعض أزواجه حديثا جب نبی نے اپنی بعض عورتوں سے چپکے سے ایک بات کہی (التحریم: ٣) نازل ہوئی۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم: ٣٤١٠ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: ایک قسم کا گوند ہے جو بعض درختوں سے نکلتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3795
Top