صحیح مسلم - قربانی کا بیان - حدیث نمبر 5080
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ خَلَّتَانِ لَا يُحْصِيهِمَا رَجُلٌ مُسْلِمٌ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ وَهُمَا يَسِيرٌ،‏‏‏‏ وَمَنْ يَعْمَلُ بِهِمَا قَلِيلٌ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ يُسَبِّحُ أَحَدُكُمْ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلَاةٍ عَشْرًا وَيَحْمَدُ عَشْرًا وَيُكَبِّرُ عَشْرًا،‏‏‏‏ فَهِيَ خَمْسُونَ وَمِائَةٌ فِي اللِّسَانِ،‏‏‏‏ وَأَلْفٌ وَخَمْسُ مِائَةٍ فِي الْمِيزَانِوَأَنَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْقِدُهُنَّ بِيَدِهِ،‏‏‏‏وَإِذَا أَوَى أَحَدُكُمْ إِلَى فِرَاشِهِ أَوْ مَضْجَعِهِ سَبَّحَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَحَمِدَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ وَكَبَّرَ أَرْبَعًا وَثَلَاثِينَ،‏‏‏‏ فَهِيَ مِائَةٌ عَلَى اللِّسَانِ وَأَلْفٌ فِي الْمِيزَانِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ فَأَيُّكُمْ يَعْمَلُ فِي كُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ أَلْفَيْنِ وَخَمْسَ مِائَةِ سَيِّئَةٍ،‏‏‏‏ قِيلَ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ وَكَيْفَ لَا نُحْصِيهِمَا ؟ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَأْتِي أَحَدَكُمْ وَهُوَ فِي صَلَاتِهِ،‏‏‏‏ فَيَقُولُ:‏‏‏‏ اذْكُرْ كَذَا،‏‏‏‏ اذْكُرْ كَذَا،‏‏‏‏ وَيَأْتِيهِ عِنْدَ مَنَامِهِ فَيُنِيمُهُ.
سلام کے بعد تسبیح کتنی مرتبہ پڑھنا چاہئے؟
عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: دو ایسی خصلتیں ہیں کہ کوئی مسلمان آدمی انہیں اختیار کرلے تو وہ جنت میں داخل ہوگا، یہ دونوں آسان ہیں لیکن ان پر عمل کرنے والے کم ہیں، پانچ نمازیں تم میں سے جو کوئی ہر نماز کے بعد دس بار سبحان اللہ دس بار الحمد لله اور دس بار اللہ أكبر کہے گا، تو وہ زبان سے کہنے کے لحاظ سے ڈیڑھ سو کلمے ہوئے، مگر میزان میں ان کا شمار ڈیڑھ ہزار کلموں کے برابر ہوگا، (عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں) میں نے رسول اللہ کو انہیں اپنے ہاتھوں (انگلیوں) پر شمار کرتے ہوئے دیکھا ہے)، اور جب تم میں سے کوئی اپنے بستر پر سونے کے لیے جائے، اور تینتیس بار سبحان اللہ تینتیس بار الحمد لله اور چونتیس بار اللہ أكبر کہے، تو وہ زبان پر سو کلمات ہوں گے، مگر میزان (ترازو) میں ایک ہزار شمار ہوں گے، تو تم میں سے کون دن و رات میں دو ہزار پانچ سو گناہ کرتا ہے، عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! ہم یہ دونوں تسبیحیں کیوں کر نہیں گن سکتے؟ ١ ؎ تو آپ نے فرمایا: شیطان تم میں سے کسی کے پاس آتا ہے، اور وہ نماز میں ہوتا ہے تو وہ کہتا ہے: فلاں بات یاد کرو، فلاں بات یاد کرو اور اسی طرح اس کے سونے کے وقت اس کے پاس آتا ہے، اور اسے (یہ کلمات کہے بغیر ہی) سلا دیتا ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الأدب ١٠٩ (٥٠٦٥)، سنن الترمذی/الدعوات ٢٥ (٣٤١٠)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٣٢ (٩٢٦)، (تحفة الأشراف: ٨٦٣٨)، مسند احمد ٢/١٦٠، ٢٠٤، ٢٠٥ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی ان تسبیحات کو وقت پر پڑھ لینا کیا مشکل ہے؟
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1348
Top