سنن النسائی - مناسک حج سے متعلقہ احادیث - حدیث نمبر 2641
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ خُشَيْشُ بْنُ أَصْرَمَ النَّسَائِيُّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ الْحَكَمِ بْنِ أَبَانَ،‏‏‏‏ عَنْعِكْرِمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَجُلٌ:‏‏‏‏ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي مَاتَ وَلَمْ يَحُجَّ، ‏‏‏‏‏‏أَفَأَحُجُّ عَنْهُ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ أَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ عَلَى أَبِيكَ دَيْنٌ أَكُنْتَ قَاضِيَهُ ؟قَالَ:‏‏‏‏ نَعَمْ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ.
حج قضا کرنا قرضہ ادا کرنے جیسا ہے
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے پوچھا: اللہ کے رسول! میرے والد انتقال کر گئے اور انہوں نے حج نہیں کیا، کیا میں ان کی طرف سے حج کرلوں؟ آپ نے فرمایا: کیا خیال ہے اگر تمہارے والد پر کچھ قرض ہوتا تو تم ادا کرتے؟ اس نے کہا: ہاں (میں ادا کرتا) تو آپ نے فرمایا: تو اللہ تعالیٰ کا قرض ادا کئے جانے کا زیادہ مستحق ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ٦٠٤١) (ضعیف الإسناد شاذ) (اس کے راوی " محکم " کو وہم ہوجایا کرتا تھا، اسی لیے انہوں نے پوچھنے والے کو مرد اور جس کے بارے میں پوچھا گیا اس کو عورت بنادیا ہے )
وضاحت: ١ ؎: عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کی روایت میں صحیح بات یہ ہے کہ مسئلہ پوچھنے والی عورت تھی، اور اپنے باپ کے بارے میں پوچھا تھا جو زندہ مگر کمزور تھا، اور اس واقعہ کے وقت یا تو دونوں بھائی (عبداللہ اور فضل) موجود تھے یا فضل نے یہ واقعہ عبداللہ بن عباس سے بیان کیا، روایت کی صحت میں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ابن عباس رضی الله عنہما کی روایت کے سوا دیگر صحابہ کی روایتوں میں دیگر واقعات بھی اسی طرح کے سوال و جواب کے ممکن ہیں، پوچھنے والے مرد و عورت بھی ہوسکتے ہیں، اور جن کے بارے میں پوچھا گیا وہ بھی مرد و عورت ہوسکتے ہیں، اور یہ کوئی ایسی بات نہیں، جس کو بنیاد بنا کر حدیث کی حجیت کے سلسلے میں شکوک و شبہات پیدا کئے جائیں۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 2639
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “A man said: ‘Messenger of Allah ﷺ! My father has died and he did not perform Hajj; shall I perform Hajj on his behalf?’ He said: ‘Don’t you think that if your father owed a debt you would pay it off?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘The debt owed to Allah is more deserving (of being paid off).” (Hasan)
Top