مشکوٰۃ المصابیح - خیار کا بیان - حدیث نمبر 67
حدیث نمبر: 4083
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَرْوَانَ الْعُقَيْلِيُّ،‏‏‏‏ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ،‏‏‏‏ عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي صِدِّيقٍ النَّاجِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ،‏‏‏‏ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ يَكُونُ فِي أُمَّتِي الْمَهْدِيُّ،‏‏‏‏ إِنْ قُصِرَ فَسَبْعٌ وَإِلَّا فَتِسْعٌ،‏‏‏‏ فَتَنْعَمُ فِيهِ أُمَّتِي نِعْمَةً لَمْ يَنْعَمُوا مِثْلَهَا قَطُّ،‏‏‏‏ تُؤْتَى أُكُلَهَا وَلَا تَدَّخِرُ مِنْهُمْ شَيْئًا،‏‏‏‏ وَالْمَالُ يَوْمَئِذٍ كُدُوسٌ،‏‏‏‏ فَيَقُومُ الرَّجُلُ فَيَقُولُ:‏‏‏‏ يَا مَهْدِيُّ أَعْطِنِي،‏‏‏‏ فَيَقُولُ:‏‏‏‏ خُذْ.
حضرت مہدی کی تشریف آوری۔
ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: میری امت میں مہدی ہوں گے، اگر وہ دنیا میں کم رہے تو بھی سات برس تک ضرور رہیں گے، ورنہ نو برس رہیں گے، ان کے زمانہ میں میری امت اس قدر خوش حال ہوگی کہ اس سے پہلے کبھی نہ ہوئی ہوگی، زمین کا یہ حال ہوگا کہ وہ اپنا سارا پھل اگا دے گی، اس میں سے کچھ بھی اٹھا نہ رکھے گی، اور ان کے زمانے میں مال کا ڈھیر لگا ہوگا، تو ایک شخص کھڑا ہوگا اور کہے گا: اے مہدی! مجھے کچھ دیں، وہ جواب دیں گے: لے لو (اس ڈھیر میں سے جتنا جی چاہے) ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الفتن ٥٣ (٢٢٣٢)، (تحفة الأشراف: ٣٩٧٦)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/المھدي ١ (٤٢٨٥)، مسند احمد (٣/٢١، ٢٦) (حسن) (سند میں زید ا لعمی ضعیف راوی ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حسن ہے )
وضاحت: ١ ؎: مہدی کے معنی لغت میں ہدایت پایا ہوا کے ہیں، اور اسی سے ہیں مہدی آخرالزمان، زرکشی کہتے ہیں کہ یہ وہ مہدی ہیں، جو عیسیٰ (علیہ السلام) کا زمانہ پائیں گے اور ان کے ساتھ نماز پڑھیں گے، اور قسطنطنیہ کو نصاریٰ سے چھین لیں گے اور عرب و عجم کے مالک ہوجائیں گے اور زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے اور مسجد حرام میں رکن اور مقام ابراہیم کے درمیان ان سے بیعت کی جائے گی۔
Top