اگر کسی شخص نے احرام کے واسطے غسل کیا اور اس نہ احرام کے بعد پھر خوشبو لگائی اور اس خوشبو کا اثر باقی رہ گیا تو کیا حکم ہے؟
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں (اپنے جسم پر) تارکول مل لوں یہ میرے لیے زیادہ پسندیدہ ہے اس بات سے کہ میں اس حال میں احرام باندھوں کہ میرے جسم سے خوشبو پھوٹ رہی ہو، تو (محمد بن منتشر کہتے ہیں) میں ام المؤمنین عائشہ ؓ کے پاس آیا، اور میں نے انہیں عبداللہ بن عمر ؓ کی یہ بات بتائی تو ام المؤمنین ؓ نے کہا: میں نے خود رسول اللہ کو خوشبو لگائی تھی، اور آپ نے اپنی بیویوں کا چکر لگایا ١ ؎ آپ نے محرم ہو کر صبح کی (اس وقت آپ کے جسم پر خوشبو کا اثر باقی تھا) ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الغسل ١٢(٢٦٧)، ١٤(٢٧٠)، صحیح مسلم/الحج ٧ (١١٩٢)، (تحفة الأشراف ١٧٥٩٨) مسند احمد ٦/١٧٥، ویأتي عندالمؤلف بأرقام: ٤٣١، ٢٧٠٥ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یعنی ان سے صحبت کی۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 417
Top