سنن النسائی - شرطوں سے متعلق احادیث - حدیث نمبر 3891
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا حِبَّانُ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ مَعْمَرٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ حَمَّادٍ، ‏‏‏‏‏‏وَقَتَادَةَ:‏‏‏‏ في رجل قَالَ لِرَجُلٍ:‏‏‏‏ أَسْتَكْرِي مِنْكَ إِلَى مَكَّةَ بِكَذَا وَكَذَا، ‏‏‏‏‏‏فَإِنْ سِرْتُ شَهْرًا أَوْ كَذَا وَكَذَا شَيْئًا سَمَّاهُ فَلَكَ زِيَادَةُ كَذَا وَكَذَا. فَلَمْ يَرَيَا بِهِ بَأْسًا،‏‏‏‏ وَكَرِهَا أَنْ يَقُولَ:‏‏‏‏ أَسْتَكْرِي مِنْكَ بِكَذَا وَكَذَا، ‏‏‏‏‏‏فَإِنْ سِرْتُ أَكْثَرَ مِنْ شَهْرٍ نَقَصْتُ مِنْ كِرَائِكَ كَذَا وَكَذَا.
شرائط سے متعلق احادیث رسول کریم ﷺ اس میں بٹائی اور معاہدہ کی پابندی سے متعلق احادیث مذکورہ ہیں
حماد اور قتادہ سے روایت ہے کہ ان سے ایک ایسے شخص کے سلسلے میں پوچھا گیا، جس نے ایک آدمی سے کہا: میں تجھ سے مکے تک کے لیے اتنے اور اتنے میں کرائے پر (سواری) لیتا ہوں۔ اگر میں ایک مہینہ یا اس سے کچھ زیادہ - اور اس نے فاضل مسافت کی تعیین کردی - چلا تو تیرے لیے اتنا اور اتنا زیادہ کرایہ ہوگا۔ تو اس (صورت) میں انہوں نے کوئی حرج نہیں سمجھا۔ لیکن اس (صورت) کو انہوں نے ناپسند کیا کہ وہ کہے کہ میں تم سے اتنے اور اتنے میں کرائے پر (سواری) لیتا ہوں، اب اگر مجھے ایک مہینہ سے زائد چلنا پڑا ١ ؎، تو میں تمہارے کرائے میں سے اسی قدر اتنا اور اتنا کاٹ لوں گا ٢ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: ١٨٥٩٣) (صحیح الإسناد )
وضاحت: ١ ؎: سواری کی سست رفتاری کے سبب ایسا کرنا پڑا تو ایسا کروں گا ٢ ؎: متعین مسافت (دوری) کو تیزی کی وجہ سے وقت سے پہلے طے کرلینے پر زیادہ اجرت بطور انعام و اکرام ہے اس لیے دونوں نے اس کو جائز قرار دیا ہے، اور دھیرے دھیرے چلنے کی وجہ سے کرائے میں کمی کرنا ظلم اور دوسرے کے حق کو چھیننے کے مشابہ ہے، یہی وجہ کہ دونوں نے اس دوسری صورت کو مکروہ جانا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 3860
It was narrated from Hammad and Qatadah, concerning a man who said to another man: "I will lease (something) from you until I reach Makkah for such and such a payment, and if I travel for a month or such and such -something that he named- I will give you such and such in addition." They did not see anything wrong with that, but they did not like it if he said: "If I travel for more than a month I will deduct such and such from your lease.
Top