صحيح البخاری - - حدیث نمبر 4412
و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَتْ امْرَأَةٌ مَخْزُومِيَّةٌ تَسْتَعِيرُ الْمَتَاعَ وَتَجْحَدُهُ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُقْطَعَ يَدُهَا فَأَتَی أَهْلُهَا أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَکَلَّمُوهُ فَکَلَّمَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ اللَّيْثِ وَيُونُسَ
چوری کی حد اور اس کے نصاب کے بیان میں
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ مخزومی عورت مال ومتاع ادھار لے کر منکر ہوجاتی تھی۔ نبی کریم ﷺ نے حکم دیا کہ اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے۔ اس کا اہل و عیال حضرت اسامہ بن زید ؓ کے پاس ان سے گفتگو کرنے کے لئے آئے تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اس بارے میں بات کی۔ باقی حدیث اسی طرح ہے۔
Aisha reported that a woman from the tribe of Makhzum used to borrow things (from people) and then denied (having taken them). Allahs Apostle ﷺ commanded her hand to be cut off. Her relatives came to Usama bin Zaid and spoke to him (requesting him to intercede on her behalf). He spoke to Allahs Messenger ﷺ about her. The rest of the hadith is the same.
Top