سنن النسائی - خرید و فروخت کے مسائل و احکام - حدیث نمبر 4553
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ،‏‏‏‏ عَنْ نَافِعٍ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُزَابَنَةِ،‏‏‏‏ أَنْ يَبِيعَ ثَمَرَ حَائِطِهِ وَإِنْ كَانَ نَخْلًا بِتَمْرٍ كَيْلًا،‏‏‏‏ وَإِنْ كَانَ كَرْمًا أَنْ يَبِيعَهُ بِزَبِيبٍ كَيْلًا،‏‏‏‏ وَإِنْ كَانَ زَرْعًا أَنْ يَبِيعَهُ بِكَيْلِ طَعَامٍ،‏‏‏‏ نَهَى عَنْ ذَلِكَ كُلِّهِ.
غلہ کے عوض غلہ فروخت کرنا
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے بیع مزابنہ سے منع فرمایا ہے مزابنہ یہ ہے کہ آدمی اپنے باغ میں لگے پھل کو بیچے، اگر وہ کھجور ہو تو نپی ہوئی کھجور سے بیچے، اور اگر انگور ہو تو اسے نپے ہوئے خشک انگور (منقیٰ یا کشمش) سے بیچے، اور اگر کھڑی کھیتی (فصل) ہو تو اسے نپے ہوئے اناج سے بیچے ۔ آپ نے ان تمام اقسام کی بیع سے منع فرمایا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع ٩١ (٢٢٠٥)، صحیح مسلم/البیوع ١٤ (١٥٤٢)، سنن ابن ماجہ/التجارات ٥٤ (٢٢٦٥)، (تحفة الأشراف: ٨٢٧٣)، مسند احمد (٢/١٢٣) (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4549
It was narrated that Ibn umar said: "The Messenger of Allah ﷺ forbade Muzabanah, which refers to when a man sells the dates of his grove while they are still on the trees, for a measure of dry on the tree, for a measure of dry dates, estimating the amount( of dates on the trees). Or, if it is grapes, he sells them when they are still on the vines, for a measure of raisins, estimating the amount (of grapes on the vines). Or if it is grain in the field, he sells it for grain that has been harvested, estimating the amount (of grain in the fields). He forbade all of that.
Top