سنن النسائی - خرید و فروخت کے مسائل و احکام - حدیث نمبر 4523
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ،‏‏‏‏ عَنْ نَافِعٍ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ لَا تَبِيعُوا الثَّمَرَ حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهُ،‏‏‏‏ نَهَى الْبَائِعَ وَالْمُشْتَرِيَ.
پھلوں کا بیچنا ان کی پختگی معلوم ہونے سے پہلے۔
عبداللہ بن عمر ؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا: جب تک پختگی ظاہر نہ ہوجائے پھلوں کی بیع نہ کرو ، آپ نے بیچنے اور خریدنے والے دونوں کو (اس سے) منع فرمایا ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/التجارات ٣٢ (٢٢١٤)، (تحفة الأشراف: ٨٣٠٢)، مسند احمد (٢/ ١٢٣) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: پھلوں کی پختگی ظاہر ہونے سے پہلے اگر ان کو درخت پر بیچ دیا گیا تو بہت ممکن ہے کہ پختگی ظاہر ہونے سے پہلے آندھی طوفان آئے اور سارے یا اکثر پھل برباد ہوجائیں اور خریدار کا نقصان ہوجائے، اور پختگی ظاہر ہونے کے بعد اگر آندھی طوفان آئے بھی تو کم پھل برباد ہوں گے، نیز پختہ پھل اگر گر بھی گئے تو خریدار کی قیمت بھر پیسہ نکل آئے گا۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4519
It was narrated from Ibn Uar that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Do not sell fruits until their condition is known. And he forbade (both) the seller and the purchaser (to engage in such a transaction).
Top