سنن النسائی - خرید و فروخت کے مسائل و احکام - حدیث نمبر 4489
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ،‏‏‏‏ عَنْ مَالِكٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ،‏‏‏‏ عَنْ ابْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ أَنَّ رَجُلًا ذَكَرَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ يُخْدَعُ فِي الْبَيْعِ،‏‏‏‏ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِذَا بِعْتَ فَقُلْ:‏‏‏‏ لَا خِلَابَةَ،‏‏‏‏ فَكَانَ الرَّجُلُ إِذَا بَاعَ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ لَا خِلَابَةَ.
بیع کے معاملہ میں دھوکہ ہو نا
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ سے ذکر کیا کہ وہ بیع میں دھوکہ کھا جاتا ہے تو آپ نے اس سے فرمایا: جب تم بیچو تو کہہ دیا کرو: فریب اور دھوکہ دھڑی نہ ہو، چناچہ وہ شخص جب کوئی چیز بیچتا تو کہتا: دھوکہ دھڑی نہیں ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/البیوع ٤٨ (٢١١٧)، الاستقراض ١٩ (٢٤٠٧)، الخصومات ٣ (٢٤١٤)، الحیل ٧ (٦٩٦٤)، صحیح مسلم/البیوع ١٢ (١٥٣٣)، سنن ابی داود/البیوع ٦٨ (٣٥٠٠)، (تحفة الأشراف: ٧٢٢٩)، موطا امام مالک/البیوع ٤٦ (٩٨) (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: یہ کہہ دینے سے اسے اختیار حاصل ہوجاتا اگر بعد میں اسے پتہ چل جائے کہ اس کے ساتھ چالبازی کی گئی ہے تو وہ اسے فسخ کرسکتا ہے۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4484
It was narrated from Ibn Umar that: a man told the Messenger of Allah ﷺ that he was always being cheated. The Messenger of Allah ﷺ said to him: "When you make a deal, say: There is no intention of cheating" So, whenever the man engages in a deal he says, There is no intention of cheating." "(Sahih)
Top