سنن النسائی - جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ - حدیث نمبر 4083
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ إِدْرِيسَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْصَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ يَهُودِيٌّ لِصَاحِبِهِ:‏‏‏‏ اذْهَبْ بِنَا إِلَى هَذَا النَّبِيِّ. قَالَ لَهُ صَاحِبُهُ:‏‏‏‏ لَا تَقُلْ نَبِيٌّ لَوْ سَمِعَكَ كَانَ لَهُ أَرْبَعَةُ أَعْيُنٍ، ‏‏‏‏‏‏فَأَتَيَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَأَلَاهُ عَنْ تِسْعِ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُمْ:‏‏‏‏ لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا تَسْرِقُوا، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَزْنُوا، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَمْشُوا بِبَرِيءٍ إِلَى ذِي سُلْطَانٍ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَسْحَرُوا، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَأْكُلُوا الرِّبَا، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَقْذِفُوا الْمُحْصَنَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَلَا تَوَلَّوْا يَوْمَ الزَّحْفِ وَعَلَيْكُمْ خَاصَّةً يَهُودُ أَنْ لَا تَعْدُوا فِي السَّبْتِ. فَقَبَّلُوا يَدَيْهِ وَرِجْلَيْهِ، ‏‏‏‏‏‏وَقَالُوا:‏‏‏‏ نَشْهَدُ أَنَّكَ نَبِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَمَا يَمْنَعُكُمْ أَنْ تَتَّبِعُونِي ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ إِنَّ دَاوُدَ دَعَا بِأَنْ لَا يَزَالَ مِنْ ذُرِّيَّتِهِ نَبِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّا نَخَافُ إِنِ اتَّبَعْنَاكَ أَنْ تَقْتُلَنَا يَهُودُ.
جادو سے متعلق
صفوان بن عسال ؓ کہتے ہیں کہ ایک یہودی نے اپنے دوست سے کہا: ہمیں اس نبی کے پاس لے چلو، دوست نے اس سے کہا: تم یہ نہ کہو کہ وہ نبی ہے، اگر اس نے تمہاری بات سن لی تو اس کی چار چار آنکھیں ہوں گی (یعنی اسے بہت خوشی ہوگی) ، پھر وہ دونوں رسول اللہ کے پاس آئے اور آپ سے نو واضح احکام کے بارے میں پوچھا (جو موسیٰ (علیہ السلام) کو دیئے گئے تھے) ١ ؎ آپ نے ان سے فرمایا: اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، چوری اور زنا نہ کرو اور اللہ نے جس نفس کو حرام قرار دیا ہے اسے ناحق قتل نہ کرو، کسی بےقصور کو (سزا دلانے کی غرض سے) حاکم کے پاس نہ لے جاؤ، جادو نہ کرو، سود نہ کھاؤ، پاک دامن عورتوں پر الزام تراشی نہ کرو، جنگ کے دن پیٹھ دکھا کر نہ بھاگو، اور اے یہود! ایک حکم تمہارے لیے خاص ہے کہ تم ہفتے (سنیچر) کے دن میں غلو نہ کرو، یہ سن کر ان لوگوں نے آپ کے ہاتھ پاؤں چوم لیے ٢ ؎ اور کہا: ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ نبی ہیں، آپ نے فرمایا: پھر کون سی چیز تمہیں میری پیروی کرنے سے روک رہی ہے؟ انہوں نے کہا: داود (علیہ السلام) نے دعا کی تھی کہ ہمیشہ نبی ان کی اولاد میں سے ہو، ہمیں ڈر ہے کہ اگر ہم آپ کی پیروی کریں گے تو یہودی ہمیں مار ڈالیں گے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الاستئذان ٣٣ (٢٧٣٣)، تفسیر سورة الإسراء (٣١٤٥)، سنن ابن ماجہ/الأدب ١٦(٣٧٠٥)، (تحفة الأشراف: ٤٩٥١)، مسند احمد (٤/٢٣٩) (ضعیف) (اس کے راوی " عبداللہ بن سلمہ " حافظہ کے ضعیف ہیں )
وضاحت: ١ ؎: آیات بینات سے مراد یا تو معجزات ہوتے ہیں یا واضح احکام، یہاں احکام مراد ہیں، اور جو نو معجزات موسیٰ (علیہ السلام) کو دیئے گئے تھے وہ یہ تھے: عصاء، ید بیضاء، بحر طوفان، قحط، ٹڈیاں، کھٹمل، مینڈک، اور خون، اور جو نو واضح احکامات دیئے گئے تھے وہ اس حدیث میں مذکور ہیں اور یہ ساری شریعتوں میں دیئے گئے تھے۔ ٢ ؎: یہ حدیث ضعیف ہے، نیز ہاتھ چومنے سے متعلق ساری روایات ضعیف ہیں، ان سے استدلال صحیح نہیں، اور تعظیم و تکریم کا یہ عمل اگر صحیح ہوتا تو آپ کی صحبت میں رہنے والے جلیل القدر صحابہ اس کو ضرور اپناتے، لیکن کسی روایت سے یہ ثابت نہیں ہے کہ ابوبکر، عمر، عثمان اور علی وغیرہم ؓ نے تعظیم کا یہ طریقہ اپنایا ہو۔
قال الشيخ الألباني: ضعيف
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 4078
It was narrated that Safwan bin Assal said: "A Jew said to his companion: Let us go to this Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم). His companion said to him: Do not say Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم); if he hears you, he will become big-headed. So they came to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and asked him about nine clear signs. He said to them: Do not associate anything with Allah, do not steal, do not commit adultery, do not kill any soul whom Allah has forbidden you to kill, except by right, do not speak falsely about an innocent man before a ruler, do not engage in magic, do not consume Riba (usury), do not slander chaste women, and do not flee on the day of the march (to battle). And for you Jews especially, do not break the Sabbath. They kissed his hands and feet and said: We bear witness that you are a Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم). He said: What is keeping you from following me? They said: Dawud prayed that there would always be a Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) among his descendants, and we are afraid that if we follow you, the Jews will kill us.
Top