سنن النسائی - جنائز کے متعلق احادیث - حدیث نمبر 2051
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدِ اللَّهِ الْوَرَّاقُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ سَعِيدٍ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ قَتَادَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ، ‏‏‏‏‏‏وَتَوَلَّى عَنْهُ أَصْحَابُهُ إِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ.
سبتی کے علاوہ دوسری قسم کے جوتوں کی اجازت
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا: بندہ جب اپنی قبر میں رکھا جاتا ہے، اور اس کے ساتھی لوٹتے ہیں، تو وہ ان کی جوتیوں کی آواز سنتا ہے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الجنائز ٦٧ (١٣٣٨)، ٨٦ (١٣٧٣، ١٣٧٤)، صحیح مسلم/الجنة ١٧ (٢٨٧٠)، سنن ابی داود/الجنائز ٧٨ (٣٢٣١)، والسنة ٢٧ (٤٧٥٢)، (تحفة الأشراف: ١١٧٠)، حصحیح مسلم/٣/١٢٦، ٢٣٣ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: اس سے مؤلف نے اس بات پر استدلال ہے کہ سبتی جوتیوں کے علاوہ دوسری جوتیاں پہن کر قبروں کے درمیان چلنا جائز ہے کیونکہ جوتیوں کی آواز اسی وقت سنی جاسکتی ہے جب انہیں پہن کر ان میں چلا جائے، واضح رہے کہ سبتی جوتیوں کے علاوہ کی قید مؤلف نے دونوں روایتوں میں تطبیق پیدا کرنے کے لیے لگائی ہے، یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ سبتی جوتوں کی بات اتفاقی ہے، وہ شخص اس وقت سبتی جوتے پہنے تھا، اگر ان کے سوا کوئی اور جوتے بھی ہوتے تو آپ یہی فرماتے، اور اس حدیث میں بات بیان جواز کی ہے یا قبروں سے بچ بچ کر جوتوں میں چل سکتے ہیں۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 2049
It was narrated from Anas that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "when a person is placed in his grave and his companions depart from him, he hears the sound of their sandals."
Top