مسند امام احمد - حضرت معاویہ بن حیدہ (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 19177
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، ‏‏‏‏‏‏عَنِ الزُّهْرِيِّ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَنَسٍ، ‏‏‏‏‏‏أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَقَطَ مِنْ فَرَسٍ عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ فَدَخَلُوا عَلَيْهِ يَعُودُونَهُ فَحَضَرَتِ الصَّلَاةُ فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ.
امام کی اتباع کا حکم
انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ گھوڑے سے اپنے داہنے پہلو پر گرپڑے، تو لوگ آپ کی عیادت کرنے آئے، اور نماز کا وقت آپ پہنچا، جب آپ نے نماز پوری کرلی تو فرمایا: امام بنایا ہی اس لیے گیا ہے کہ اس کی اقتداء کی جائے، جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو، اور جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھاؤ، اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو، اور جب وہ سمع اللہ لمن حمده کہے تو تم ربنا لک الحمد کہو ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ١٨ (٣٧٨)، والأذان ٥١ (٦٨٩)، ٨٢ (٧٣٢)، ١٢٨ (٨٠٥) مطولاً، تقصیر الصلاة ١٧ (١١١٤)، صحیح مسلم/الصلاة ١٩ (٤١١)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/إقامة ١٤٤ (١٢٣٨)، (تحفة الأشراف: ١٤٨٥)، موطا امام مالک/الجماعة ٥ (١٦)، مسند احمد ٣/١١٠، ١٦٢، سنن الدارمی/الصلاة ٤٤ (١٢٩١)، ویأتی عند المؤلف برقم: ١٠٦٢ (صحیح )
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 794
Top