مسند امام احمد - حضرت ابوالطفیل عامربن واثلہ (رض) کی حدیثیں - حدیث نمبر 22684
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ عِمْرَانَ الْمَازِنِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الطُّفَيْلِ وَسُئِلَ هَلْ رَأَيْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ قِيلَ فَهَلْ كَلَّمْتَهُ قَالَ لَا وَلَكِنْ رَأَيْتُهُ انْطَلَقَ مَكَانَ كَذَا وَكَذَا وَمَعَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ وَأُنَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ حَتَّى أَتَى دَارَ قَوْرَاءَ فَقَالَ افْتَحُوا هَذَا الْبَابَ فَفُتِحَ وَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَخَلْتُ مَعَهُ فَإِذَا قَطِيفَةٌ فِي وَسَطِ الْبَيْتِ فَقَالَ ارْفَعُوا هَذِهِ الْقَطِيفَةَ فَرَفَعُوا الْقَطِيفَةَ فَإِذَا غُلَامٌ أَعْوَرُ تَحْتَ الْقَطِيفَةِ فَقَالَ قُمْ يَا غُلَامُ فَقَامَ الْغُلَامُ فَقَالَ يَا غُلَامُ أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ قَالَ الْغُلَامُ أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ قَالَ أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ قَالَ الْغُلَامُ أَتَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ شَرِّ هَذَا مَرَّتَيْنِ
حضرت ابوالطفیل عامربن واثلہ ؓ کی حدیثیں
حضرت ابوالطفیل ؓ سے کسی نے پوچھا کہ کیا آپ نے نبی کریم ﷺ کی زیارت کی ہے؟ انہوں نے فرمایا جی ہاں! سائل نے پوچھا کہ کیا بات بھی کی ہے؟ انہوں نے فرمایا نہیں البتہ میں نے فلاں جگہ جاتے ہوئے دیکھا تھا اس وقت ان کے ہمراہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ اور دیگر صحابہ ؓ تھے نبی کریم ﷺ ایک کشادہ مکان پر پہنچے اور دروازہ کھلوایا جب دروازہ کھلا تو نبی کریم ﷺ اندر داخل ہوگئے میں بھی ان کے ساتھ ہی اندر چلا گیا وہاں گھر کے درمیان میں ایک چادر تھی نبی کریم ﷺ نے فرمایا یہ چادر اٹھاؤ صحابہ ؓ نے چادر اٹھائی تو اس کے نیچے سے ایک کانا لڑکا نکلا نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے لڑکے! کھڑا ہوجا وہ لڑکا کھڑا ہوگیا، نبی کریم ﷺ نے اس سے پوچھا اے لڑکے! کیا تو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ اس لڑکے نے کہا کیا آپ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟ دو مرتبہ یہی سوال جواب ہوئے پھر نبی کریم ﷺ نے دو مرتبہ فرمایا اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگو۔
Top