حضرت ابوایوب انصاری ؓ کی مرویات
حضرت ابوایوب انصاری ؓ سے مروی ہے کہ جب نبی کریم ﷺ مدینہ منورہ تشریف لائے تو نبی کریم ﷺ ان کے یہاں فروکش ہوئے نبی کریم ﷺ نیچے کی منزل میں رہتے اور حضرت ابوایوب ؓ اوپر کی منزل میں ایک مرتبہ رات کے وقت انہیں خیال آیا کہ ہم تو نبی کریم ﷺ سے اوپر ہو کر چلتے ہیں چناچہ وہ ساری رات انہوں نے ایک کونے میں گذار دی صبح ہونے پر نبی کریم ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے نچلی منزل زیادہ موافق ہے وہ کہنے لگے کہ میں تو اس چھت پر نہیں چڑھوں گا جس کے نیچے آپ ہوں اس طرح حضرت ابو ایوب ؓ نیچے اور نبی کریم ﷺ اوپر چلے گئے نبی کریم ﷺ کا معمول تھا کہ جب کوئی چیز ہدیہ میں آتی تو نبی کریم ﷺ اس میں سے حضرت ابوایوب ؓ کو بھی بھجواتے تھے چناچہ ایک دن حضرت ابوایوب ؓ اپنے گھر آئے تو ایک پیالہ نظر آیا جس میں پیاز تھا پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ اہل خانہ نے بتایا کہ یہ نبی کریم ﷺ نے بھجوایا ہے وہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ! ﷺ آپ نے تو اس پیالے کو ہاتھ بھی نہیں لگایا؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مجھے اس میں پیاز نظر آئی تھی انہوں نے پوچھا کہ کیا ہمارے لئے پیاز حلال نہیں ہے؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں، تم اسے کھایا کرو البتہ میرے پاس وہ آتے ہیں جو تمہارے پاس نہیں آتے (جبریل امین اور دیگر فرشتے (علیہم السلام) )