مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن حوالہ ازدی (رض) کی حدیثیں - حدیث نمبر 21453
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ حَبِيبٍ أَنَّ ابْنَ زُغْبٍ الْإِيَادِيَّ حَدَّثَهُ قَالَ نَزَلَ عَلَيَّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَوَالَةَ الْأَزْدِيُّ فَقَالَ لِي وَإِنَّهُ لَنَازِلٌ عَلَيَّ فِي بَيْتِي بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَوْلَ الْمَدِينَةِ عَلَى أَقْدَامِنَا لِنَغْنَمَ فَرَجَعْنَا وَلَمْ نَغْنَمْ شَيْئًا وَعَرَفَ الْجَهْدَ فِي وُجُوهِنَا فَقَامَ فِينَا فَقَالَ اللَّهُمَّ لَا تَكِلْهُمْ إِلَيَّ فَأَضْعُفَ وَلَا تَكِلْهُمْ إِلَى أَنْفُسِهِمْ فَيَعْجِزُوا عَنْهَا وَلَا تَكِلْهُمْ إِلَى النَّاسِ فَيَسْتَأْثِرُوا عَلَيْهِمْ ثُمَّ قَالَ لَيُفْتَحَنَّ لَكُمْ الشَّامُ وَالرُّومُ وَفَارِسُ أَوْ الرُّومُ وَفَارِسُ حَتَّى يَكُونَ لِأَحَدِكُمْ مِنْ الْإِبِلِ كَذَا وَكَذَا وَمِنْ الْبَقَرِ كَذَا وَكَذَا وَمِنْ الْغَنَمِ حَتَّى يُعْطَى أَحَدُهُمْ مِائَةَ دِينَارٍ فَيَسْخَطَهَا ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ عَلَى رَأْسِي أَوْ هَامَتِي فَقَالَ يَا ابْنَ حَوَالَةَ إِذَا رَأَيْتَ الْخِلَافَةَ قَدْ نَزَلَتْ الْأَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ فَقَدْ دَنَتْ الزَّلَازِلُ وَالْبَلَايَا وَالْأُمُورُ الْعِظَامُ وَالسَّاعَةُ يَوْمَئِذٍ أَقْرَبُ إِلَى النَّاسِ مِنْ يَدَيَّ هَذِهِ مِنْ رَأْسِكَ
حضرت عبداللہ بن حوالہ ازدی ؓ کی حدیثیں
ابن زغب ایادی کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن حوالہ میرے یہاں مہمان بن کر تشریف لائے اسی دوران انہوں نے ایک موقع پر فرمایا کہ ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں مدینہ منورہ کے آس پاس پیدل دستے کے ساتھ روانہ فرمایا تاکہ ہمیں مال غنیمت حاصل ہو لیکن ہم واپس آئے تو کچھ بھی مال غنیمت ہمیں نہ مل سکا تھا اور ہمارے چہروں پر مشقت کے آثار نبی کریم ﷺ نے محسوس فرما لئے تھے اس لئے ہمارے درمیان کھڑے ہو کر فرمایا اے اللہ! انہیں دوسرے لوگوں کے حوالے نہ فرما کہ وہ ان پر غالب آجائیں پھر فرمایا عنقریب تمہارے ہاتھوں شام، روم اور فارس فتح ہوجائیں گے حتی کہ تم میں سے ایک ایک آدمی کے پاس اتنے اتنے اونٹ گائیں اور بکریاں ہوں گی یہاں تک کہ اگر کسی کو سو دینار بھی دیئے جائیں گے تو وہ ناراض ہوجائے گا، پھر نبی کریم ﷺ نے میرے سر پر ہاتھ رکھ کر فرمایا اے ابن حوالہ! جب تم دیکھو کہ خلافت ارض مقدس میں پہنچ گئی ہے تو سمجھ لو کہ زلزلے مصبتیں اور بڑے بڑے امور قریب آگئے ہیں اور اس وقت قیامت لوگوں کے اتنے قریب آجائے گی جیسے میرا یہ ہاتھ تمہارے سر کے قریب ہے اس سے بھی زیادہ ہوگی۔
Top