مسند امام احمد - حضرت ثوبان (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 21405
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ لَمَّا نَزَلَ فِي الْفِضَّةِ وَالذَّهَبِ مَا نَزَلَ قَالُوا فَأَيَّ الْمَالِ نَتَّخِذُ قَالَ عُمَرُ أَنَا أَعْلَمُ ذَلِكَ لَكُمْ قَالَ فَأَوْضَعَ عَلَى بَعِيرٍ فَأَدْرَكَهُ وَأَنَا فِي أَثَرِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيَّ الْمَالِ نَتَّخِذُ قَالَ لِيَتَّخِذْ أَحَدُكُمْ قَلْبًا شَاكِرًا وَلِسَانًا ذَاكِرًا وَزَوْجَةً تُعِينُهُ عَلَى أَمْرِ الْآخِرَةِ
حضرت ثوبان ؓ کی مرویات
حضرت ثوبان ؓ سے مروی ہے کہ جب سونے چاندی کے متعلق وہ آیت مبارکہ نازل ہوئی تو لوگ کہنے لگے کہ ہم کون سا مال اپنے پاس رکھا کریں، حضرت عمر ؓ نے فرمایا کہ میں تمہیں پتہ کر کے بتاتا ہوں چناچہ انہوں نے اپنا اونٹ تیزی سے دوڑایا اور نبی کریم ﷺ کو جالیا میں بھی ان کے پیچھے تھا انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ﷺ ہم کون سا مال اپنے پاس رکھیں؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ذکر کرنے والی زبان، شکر گذار دل اور وہ مسلمان بیوی جو امور آخرت پر اس کی مدد کرنے والی ہو۔
Top