مسند امام احمد - ایک انصاری خاتون کی روایت - حدیث نمبر 21298
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي فُدَيْكٍ حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَمَّنْ حَدَّثَهُ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ عَنِ الْمَرْأَةِ مِنَ الْمُبَايِعَاتِ أَنَّهَا قَالَتْ جَاءَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ أَصْحَابُهُ فِي بَنِي سَلِمَةَ فَقَرَّبْنَا إِلَيْهِ طَعَامًا فَأَكَلَ وَمَعَهُ أَصْحَابُهُ ثُمَّ قَرَّبْنَا إِلَيْهِ وَضُوءًا فَتَوَضَّأَ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى أَصْحَابِهِ فَقَالَ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِمُكَفِّرَاتِ الْخَطَايَا قَالُوا بَلَى قَالَ إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ عَلَى الْمَكَارِهِ وَكَثْرَةُ الْخُطَى إِلَى الْمَسَاجِدِ وَانْتِظَارُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصَّلَاةِ
ایک انصاری خاتون کی روایت
ایک انصاری عورت " جو نبی کریم ﷺ سے بیعت کرنے والیوں میں شامل تھیں " کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ بنوسلمہ میں نبی کریم ﷺ اپنے صحابہ کرام ؓ کے ہمراہ تشریف لائے ہم نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں کھانا پیش کیا نبی کریم ﷺ اور آپ کے ہمراہی صحابہ کرام ؓ نے اسے تناول فرمایا پھر ہم نے وضو کا پانی پیش کیا اور نبی کریم ﷺ نے وضو فرمایا اور صحابہ کرام ؓ کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کیا میں تمہیں ان چیزوں کے متعلق نہ بتاؤں جو گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہیں؟ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا کیوں نہیں، نبی کریم ﷺ نے فرمایا طبعی ناپسندیدگی کے باوجود مکمل احتیاط کے ساتھ وضو کرنا، مسجدوں کی طرف کثرت سے جانا اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا۔
Top