موضوع موجود نہیں
حضرت طلق ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اسی دوران قبیلہ عبدالقیس کے " صحار " نامی آدمی آئے اور عرض کیا یا رسول اللہ! ﷺ ہم اپنے علاقے میں پھلوں سے جو شراب بناتے ہیں اس کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟ نبی کریم ﷺ نے اس سے اعراض فرمایا حتیٰ کہ انہوں نے تین مرتبہ یہی سوال دہرایا حتیٰ کہ نبی کریم ﷺ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے نماز سے فارغ ہو کر پوچھا کہ نشہ آور چیزوں کے متعلق پوچھنے والا کہاں ہے؟ تم خود بھی اسے نہ پینا اور اپنے کسی مسلمان بھائی کو بھی نہ پلانا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے کہ جو آدمی بھی اس کے نشے سے لذت حاصل کرنے کے لئے اسے پیتا ہے اللہ اسے قیامت کے دن اپنی پاکیزہ شراب نہ پلائے گا۔