مسند امام احمد - حضرت اھبان بن صیفی کی حدیثیں - حدیث نمبر 25989
حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا شَيْخٌ يُقَالُ لَهُ أَبُو عَمْرٍو عَنْ ابْنَةٍ لِأُهْبَانَ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ أَبِيهَا وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ أَنَّ عَلِيًّا لَمَّا قَدِمَ الْبَصْرَةَ بَعَثَ إِلَيْهِ فَقَالَ مَا يَمْنَعُكَ أَنْ تَتْبَعَنِي فَقَالَ أَوْصَانِي خَلِيلِي وَابْنُ عَمِّكَ فَقَالَ إِنَّهُ سَيَكُونُ فُرْقَةٌ وَاخْتِلَافٌ فَاكْسِرْ سَيْفَكَ وَاتَّخِذْ سَيْفًا مِنْ خَشَبٍ وَاقْعُدْ فِي بَيْتِكَ حَتَّى تَأْتِيَكَ يَدٌ خَاطِئَةٌ أَوْ مَنِيَّةٌ قَاضِيَةٌ فَفَعَلْتُ مَا أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنْ اسْتَطَعْتَ يَا عَلِيُّ أَنْ لَا تَكُونَ تِلْكَ الْيَدَ الْخَاطِئَةَ فَافْعَلْ حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الْقَسْمَلِيِّ عَنْ ابْنَةِ أُهْبَانَ عَنْ أَبِيهَا أَنَّ عَلِيًّا أَتَى أُهْبَانَ فَقَالَ مَا يَمْنَعُكَ مِنْ اتِّبَاعِي فَذَكَرَ مَعْنَاهُ
حضرت اھبان بن صیفی کی حدیثیں
عدیسہ بنت وھبان کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت علی ان کے گھر بھی آئے اور گھر کے دروازے پر کھڑے ہو کر سلام کیا، والد صاحب نے انہیں جواب دیا، حضرت علی نے ان سے پوچھا ابومسلم آپ کیسے ہیں؟ انہوں نے کہا خیریت سے ہوں حضرت علی نے فرمایا آپ میرے ساتھ ان لوگوں کی طرف نکل کر میری مدد کیوں نہیں کرتے؟ انہوں نے کہا کہ میرے خلیل اور آپ کے چچازاد بھائی ﷺ نے مجھ سے یہ عہد لیا تھا جب مسلمانوں میں فتنے رونما ہونے لگیں تو میں لکڑی کی تلوار بنالوں، یہ میری تلوار حاضر ہے، اگر آپ چاہتے ہیں تو میں یہ لے کر آپ کے ساتھ نکلنے کو تیار ہوں اور وہ یہ لٹکی ہوئی ہے۔
Top