مسند امام احمد - حضرت قرہ مزنی کی حدیثیں۔ - حدیث نمبر 19476
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ إِنَّ رَجُلًا كَانَ يَأْتِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ ابْنٌ لَهُ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتُحِبُّهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَبَّكَ اللَّهُ كَمَا أُحِبُّهُ فَفَقَدَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا فَعَلَ ابْنُ فُلَانٍ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَاتَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِيهِ أَمَا تُحِبُّ أَنْ لَا تَأْتِيَ بَابًا مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ إِلَّا وَجَدْتَهُ يَنْتَظِرُكَ فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَهُ خَاصَّةً أَوْ لِكُلِّنَا قَالَ بَلْ لِكُلِّكُمْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ قُرَّةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا كَانَ يَأْتِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ مِثْلَهُ
حضرت قرہ مزنی کی حدیثیں۔
حضرت قرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک شخص نبی ﷺ کی خدمت میں اپنے بیٹے کو لے کر آتا تھا نبی ﷺ نے ایک مرتبہ اس شخص سے پوچھا کہ کیا تمہیں اپنے بیٹے سے محبت ہے؟ اس نے کہا یا رسول اللہ جیسی محبت میں اس سے کرتا ہوں اللہ بھی آپ سے اسی طرح محبت کرے پھر وہ شخص نبی ﷺ کی مجلس سے غائب رہنے لگا نبی ﷺ نے پوچھا کہ فلاں شخص کا کیا بنا؟ لوگوں نے بتایا یارسول اللہ اس کا بیٹا فوت ہوگیا ہے نبی ﷺ نے اس سے فرمایا کیا تم اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ تم جنت کے جس دروازے پر جاؤ تو اسے اپنا انتظار کرتے ہوئے پاؤ؟ ایک آدمی نے پوچھا یارسول اللہ یہ حکم اس کے ساتھ خاص ہے یا ہم سب کے لئے ہے نبی ﷺ نے فرمایا تم سب کے لئے ہے۔
Top