مسند امام احمد - حضرت سمرہ بن جندب (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 20927
حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَنَا سَعِيدُ بْنُ جُمْهَانَ حَدَّثَنِي سَفِينَةُ أَنَّ رَجُلًا ضَافَ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا فَقَالَتْ فَاطِمَةُ لِعَلِيٍّ لَوْ دَعَوْتَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكَلَ مَعَنَا فَدَعَوْنَاهُ فَجَاءَ فَأَخَذَ بِعِضَادَتَيْ الْبَابِ وَقَدْ ضَرَبْنَا قِرَامًا فِي نَاحِيَةِ الْبَيْتِ فَلَمَّا رَآهُ رَجَعَ قَالَتْ فَاطِمَةُ لِعَلِيٍّ الْحَقْهُ فَانْظُرْ مَا رَجَعَهُ قَالَ مَا رَدَّكَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ لَيْسَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَدْخُلَ بَيْتًا مُزَوَّقًا حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ بِمَعْنَاهُ قَالَ إِنَّهُ لَيْسَ لِي أَوْ قَالَ لَيْسَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَدْخُلَ بَيْتًا مُزَوَّقًا
حضرت ابوعبدالرحمن سفینہ ؓ کی حدیثیں جو نبی کریم ﷺ کے آزاد کردہ غلام ہیں۔
حضرت سفینہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت علی ؓ کے یہاں ایک آدمی مہمان بن کر آیا انہوں نے اس کے لئے کھانا تیار کیا تو حضرت فاطمہ ؓ کہنے لگیں کہ اگر ہم نبی کریم ﷺ کو بلا لیتے تو وہ بھی ہمارے ساتھ کھانا کھالیتے، چناچہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو بلا بھیجا نبی کریم ﷺ تشریف لے آئے نبی کریم ﷺ نے جب دروازے کے کو اڑوں کو پکڑا تو دیکھا کہ گھر کے ایک کونے میں ایک پردہ لٹک رہا ہے نبی کریم ﷺ اسے دیکھتے ہی واپس چلے گئے حضرت فاطمہ ؓ نے حضرت علی ؓ سے کہا کہ آپ ان کے پیچھے جائیے اور واپس جانے کی وجہ پوچھئے حضرت علی ؓ پیچھے پیچھے گئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ! ﷺ آپ واپس کیوں آگئے؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا میرے لئے یا کسی نبی کے لئے ایسے گھر میں داخل ہونا " جو آراستہ و منقش ہو " مناسب نہیں ہے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
Top