حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ کی مرویات۔
محمد بن ابی مجاہد (رح) کہتے ہیں کہ مجھے مسجد والوں نے حضرت ابن ابی اوفیٰ ؓ کے پاس یہ پوچھنے کے لئے بھیجا کہ نبی کریم ﷺ نے خیبر کے غلے کا کیا کیا تھا؟ چناچہ میں نے ان کے پاس پہنچ کر یہ سوال کیا کہ کیا نبی کریم ﷺ نے اس کا خمس نکالا تھا؟ انہوں نے فرمایا نہیں، وہ اس مقدار سے بہت کم تھا اور ہم میں سے جو شخص چاہتا اپنی ضرورت کے مطابق اس میں سے لے لیتا تھا۔