مسند امام احمد - حضرت زبیربن عوام (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 1342
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ مَخْزُومِيٌّ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِنْسَانَ قَالَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ خَيْرًا عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنِ الزُّبَيْرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ لَيْلَةٍ حَتَّى إِذَا كُنَّا عِنْدَ السِّدْرَةِ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طَرَفِ الْقَرْنِ الْأَسْوَدِ حَذْوَهَا فَاسْتَقْبَلَ نَخِبًا بِبَصَرِهِ يَعْنِي وَادِيًا وَقَفَ حَتَّى اتَّفَقَ النَّاسُ كُلُّهُمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ صَيْدَ وَجٍّ وَعِضَاهَهُ حَرَمٌ مُحَرَّمٌ لِلَّهِ وَذَلِكَ قَبْلَ نُزُولِهِ الطَّائِفَ وَحِصَارِهِ ثَقِيفَ
حضرت زبیربن عوام ؓ کی مرویات
حضرت زبیر ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی ﷺ کے ساتھ ہم لوگ " لیہ " نامی جگہ سے آرہے تھے، جب ہم لوگ بیری کے درخت کے قریب پہنچے تو نبی ﷺ قرن اسود نامی پہاڑ کی ایک جانب اس کے سامنے کھڑے ہوگئے اور وادی نخب کی طرف نگاہ اٹھا کر دیکھا اور کچھ دیر کھڑے رہے، لوگ بھی سب کے سب وہیں رک گئے، اس کے بعد نبی ﷺ نے فرمایا کہ وجہ جو کہ طائف کی ایک وادی کا نام ہے، کا شکار اور ہر کانٹے دار درخت حرم میں داخل ہے اور اسے شکار کرنا یا کاٹنا اللہ کے حکم کی تعمیل حرام ہے، یہ بات نبی ﷺ طائف پہنچنے اور بنو ثقیف کا محاصرہ کرنے سے پہلے فرمائی۔
Top