مسند امام احمد - حضرت فضالہ لیثیرضی اللہ عنہ کی حدیث - حدیث نمبر 18255
حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَرْبِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ فَضَالَةَ اللَّيْثِيِّ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْلَمْتُ وَعَلَّمَنِي حَتَّى عَلَّمَنِي الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ لِمَوَاقِيتِهِنَّ قَالَ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّ هَذِهِ لَسَاعَاتٌ أُشْغَلُ فِيهَا فَمُرْنِي بِجَوَامِعَ فَقَالَ لِي إِنْ شُغِلْتَ فَلَا تُشْغَلْ عَنْ الْعَصْرَيْنِ قُلْتُ وَمَا الْعَصْرَانِ قَالَ صَلَاةُ الْغَدَاةِ وَصَلَاةُ الْعَصْرِ
حضرت فضالہ لیثیؓ کی حدیث
حضرت فضالہ لیثی ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اسلام قبول کرلیا نبی کریم ﷺ نے مجھے کچھ باتیں سکھائیں اور پنج وقتہ نماز کو ان کے وقت مقررہ پر ادا کرنے کی تعلیم دی میں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا کہ ان اوقات میں تو میں مصروف ہوتاہوں لہٰذا مجھے کوئی جامع باتیں بتادیجئے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اگر تم مصروف ہوتے ہو تو پھر بھی کم ازکم " عصرین " تو نہ چھوڑنا میں پوچھا کہ " عصرین " سے کیا مراد ہے؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا صبح کی نماز اور عصر کی نماز۔
Top