مسند امام احمد - حضرت علی (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 779
حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ أَنْبَأَنَا الْحَجَّاجُ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ يُحَنَّسَ وَصَفِيَّةَ كَانَا مِنْ سَبْيِ الْخُمُسِ فَزَنَتْ صَفِيَّةُ بِرَجُلٍ مِنْ الْخُمُسِ فَوَلَدَتْ غُلَامًا فَادَّعَاهُ الزَّانِي وَيُحَنَّسُ فَاخْتَصَمَا إِلَى عُثْمَانَ فَرَفَعَهُمَا إِلَى عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَقَالَ عَلِيٌّ أَقْضِي فِيهِمَا بِقَضَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ وَجَلَدَهُمَا خَمْسِينَ خَمْسِينَ
حضرت علی ؓ کی مرویات
سعد (رح) کہتے ہیں کہ یحنس اور صفیہ دونوں خمس کے قیدیوں میں سے تھے، صفیہ نے خمس کے ایک دوسرے آدمی سے بدکاری کی اور ایک بچے کو جنم دیا، اس زانی اور یحنس دونوں نے اس بچے کا دعویٰ کردیا اور اپنا مقدمہ حضرت عثمان غنی ؓ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے، انہوں نے ان دونوں کو حضرت علی ؓ کے پاس بھیج دیا، حضرت علی ؓ نے فرمایا کہ میں تمہارے درمیان وہی فیصلہ کروں گا جو نبی ﷺ نے کیا تھا اور وہ یہ کہ بچہ بستر والے کا ہوگا اور بدکار کے لئے پتھر ہیں پھر انہوں نے دونوں کو پچاس پچاس کوڑے مارے۔
Top