مسند امام احمد - حضرت علی (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 664
حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنِي ثُوَيْرُ بْنُ أَبِي فَاخِتَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عَادَ أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ قَالَ فَدَخَلَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ أَعَائِدًا جِئْتَ يَا أَبَا مُوسَى أَمْ زَائِرًا فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ لَا بَلْ عَائِدًا فَقَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا عَادَ مُسْلِمٌ مُسْلِمًا إِلَّا صَلَّى عَلَيْهِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ مِنْ حِينَ يُصْبِحُ إِلَى أَنْ يُمْسِيَ وَجَعَلَ اللَّهُ تَعَالَى لَهُ خَرِيفًا فِي الْجَنَّةِ قَالَ فَقُلْنَا يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ وَمَا الْخَرِيفُ قَالَ السَّاقِيَةُ الَّتِي تَسْقِي النَّخْلَ
حضرت علی ؓ کی مرویات
ایک مرتبہ حضرت ابو موسیٰ ؓ حضرت امام حسن ؓ کی عیادت کے لئے آئے، حضرت علی ؓ نے ان سے فرمایا عیادت کی نیت سے آئے ہو یا ملاقات کے لئے آئے ہو؟ انہوں نے کہا کہ امیرالمومنین! میں تو عیادت کی نیت سے آیا ہوں، حضرت علی ؓ نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب کوئی شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو صبح سے شام تک ستر ہزار فرشتے اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں اور اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے لئے ایک خریف بنا دیتا ہے ہم نے عرض کیا کہ اے امیرالمومنین! خریف سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے فرمایا وہ نہر جس سے باغات سیراب ہوں۔
Top