مسند امام احمد - حضرت علی (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 569
أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَجُلٍ سَمِعَ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ أَرَدْتُ أَنْ أَخْطُبَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْنَتَهُ فَقُلْتُ مَا لِي مِنْ شَيْءٍ فَكَيْفَ ثُمَّ ذَكَرْتُ صِلَتَهُ وَعَائِدَتَهُ فَخَطَبْتُهَا إِلَيْهِ فَقَالَ هَلْ لَكَ مِنْ شَيْءٍ قُلْتُ لَا قَالَ فَأَيْنَ دِرْعُكَ الْحُطَمِيَّةُ الَّتِي أَعْطَيْتُكَ يَوْمَ كَذَا وَكَذَا قَالَ هِيَ عِنْدِي قَالَ فَأَعْطِهَا إِيَّاهُ
حضرت علی ؓ کی مرویات
حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ جب میں نے نبی ﷺ کی صاحبزادی کے لئے پیغام نکاح بھیجنے کا ارادہ کیا تو دل میں سوچا کہ میرے پاس تو کچھ ہے نہیں، پھر یہ کیسے ہوگا؟ پھر مجھے نبی ﷺ کی مہربانی اور شفقت یاد آئی چناچہ میں نے پیغام نکاح بھیج دیا، نبی ﷺ نے فرمایا کہ تمہارے پاس کچھ ہے بھی؟ میں نے عرض کیا نہیں! فرمایا تمہاری وہ حطمیہ کی زرہ کیا ہوئی جو میں نے تمہیں فلاں دن دی تھی؟ عرض کیا کہ وہ تو میرے پاس ہے؟ فرمایا پھر وہی دے دو، چناچہ میں نے وہ لا کر انہی کو دے دی۔
Top