مسند امام احمد - حضرت علی (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 1021
حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى رَحْمَوَيْهِ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكَّارٍ وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ أَبُو مَعْمَرٍ وَسُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ يَزِيدَ الْأَصَمُّ قَالَ أَبُو مَعْمَرٍ مَوْلَى قُرَيْشٍ قَالَ أَخْبَرَنِي السُّدِّيُّ وَقَالَ رَحْمَوَيْهِ فِي حَدِيثِهِ قَالَ سَمِعْتُ السُّدِّيَّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا تُوُفِّيَ أَبُو طَالِبٍ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ إِنَّ عَمَّكَ الشَّيْخَ قَدْ مَاتَ قَالَ اذْهَبْ فَوَارِهِ وَلَا تُحْدِثْ مِنْ أَمْرِهِ شَيْئًا حَتَّى تَأْتِيَنِي فَوَارَيْتُهُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَقَالَ اذْهَبْ فَاغْتَسِلْ وَلَا تُحْدِثْ شَيْئًا حَتَّى تَأْتِيَنِي فَاغْتَسَلْتُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَدَعَا لِي بِدَعَوَاتٍ مَا يَسُرُّنِي بِهِنَّ حُمْرُ النَّعَمِ وَسُودُهَا و قَالَ ابْنُ بَكَّارٍ فِي حَدِيثِهِ قَالَ السُّدِّىُّ وَكَانَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِذَا غَسَلَ مَيِّتًا اغْتَسَلَ
حضرت علی ؓ کی مرویات
حضرت علی ؓ سے مروی ہے جب خواجہ ابوطالب کی وفات ہوگئی تو میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ آپ کا بوڑھا چچا مرگیا ہے نبی ﷺ نے فرمایا جا کر انہیں کسی گڑھے میں چھپا دو اور میرے پاس آنے سے پہلے کوئی دوسرا کام نہ کرنا، چناچہ جب میں انہیں کسی گڑھے میں اتار کر نبی ﷺ کے پاس واپس آیا تو مجھ سے فرمایا کہ جا کر غسل کرو اور میرے پاس آنے سے پہلے کوئی دوسرا کام نہ کرنا، چناچہ میں غسل کر کے بارگاہ رسالت میں حاضر ہوا تو نبی ﷺ نے مجھے اتنی دعائیں دیں کہ مجھے ان کے بدلے سرخ یا سیاہ اونٹ ملنے پر اتنی خوشی نہ ہوتی، راوی کہتے ہیں کہ اس کے بعد حضرت علی ؓ نے جب بھی کسی میت کو غسل دیا تو خود بھی غسل کرلیا۔
Top