مسند امام احمد - حضرت جابر انصاری کی مرویات۔ - حدیث نمبر 13681
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ زَكَرِيَّا حَدَّثَنِي عَامِرٌ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنْتُ أَسِيرُ عَلَى جَمَلٍ لِي فَأَعْيَا فَأَرَدْتُ أَنْ أُسَيِّبَهُ قَالَ فَلَحِقَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَرَبَهُ بِرِجْلِهِ وَدَعَا لَهُ فَسَارَ سَيْرًا لَمْ يَسِرْ مِثْلَهُ وَقَالَ بِعْنِيهِ بِوُقِيَّةٍ فَكَرِهْتُ أَنْ أَبِيعَهُ قَالَ بِعْنِيهِ فَبِعْتُهُ مِنْهُ وَاشْتَرَطْتُ حُمْلَانَهُ إِلَى أَهْلِي فَلَمَّا قَدِمْنَا أَتَيْتُهُ بِالْجَمَلِ فَقَالَ ظَنَنْتَ حِينَ مَاكَسْتُكَ أَنْ أَذْهَبَ بِجَمَلِكَ خُذْ جَمَلَكَ وَثَمَنَهُ هُمَا لَكَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ قَالَ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ كَانَ يَسِيرُ عَلَى جَمَلٍ وَذَكَرَ مَعْنَاهُ وَقَالَ فَاسْتَثْنَيْتُ حُمْلَانَهُ إِلَى أَهْلِي
حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ ایک سفر میں میں اپنے ایک تھکے ہوئے اونٹ پر چلا جارہا تھا میں نے سوچا کہ اس اونٹ کو آزاد کر کے کسی جنگل میں چھوڑ دوں کہ اتنی دیر میں نبی ﷺ میرے پاس آپہنچے اور اسے اپنی ٹانگ سے ٹھوکر مار کر اس کے لئے دعاء کی وہ یکدم ایسا تیز رفتار ہوگیا کہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھا نبی ﷺ نے فرمایا یہ اونٹ مجھے ایک او قیہ چاندی کے عوض بیچ دو میں نے اسے فروخت کرنا مناسب نہ سمجھا لیکن جب نبی ﷺ نے دوبارہ فرمایا کہ یہ مجھے بیچ دو تو میں نے اسے نبی ﷺ کے ہاتھ بیچ دیا اور یہ شرط کرلی کہ میں اپنے گھر تک اسی پر سوار ہو کر جاؤں گا واپس پہنچنے کے بعد میں نبی ﷺ کے پاس لے کر پہنچا تو نبی ﷺ نے فرمایا جس وقت میں تم سے سودا کر رہا تھا تو تم یہ سمجھ رہے تھے کہ میں تمہارے اونٹ کو لے جاؤں گا اپنا اونٹ اور قیمت دونوں لے جاؤ یہ دونوں چیزیں تمہاری ہیں گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
Top