مسند امام احمد - حضرت جابر انصاری کی مرویات۔ - حدیث نمبر 13644
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُصَلِّي عَلَى رَجُلٍ عَلَيْهِ دَيْنٌ فَأُتِيَ بِمَيِّتٍ فَسَأَلَ هَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ قَالُوا نَعَمْ دِينَارَانِ قَالَ صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ فَقَالَ أَبُو قَتَادَةَ هُمَا عَلَيَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَصَلَّى عَلَيْهِ فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنَا أَوْلَى بِكُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِهِ فَمَنْ تَرَكَ دَيْنًا فَعَلَيَّ وَمَنْ تَرَكَ مَالًا فَلِوَرَثَتِهِ
حضرت جابر انصاری کی مرویات۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ ابتداء میں نبی ﷺ کسی مقروض آدمی کی نماز جنازہ نہ پڑھاتے تھے چناچہ ایک میت لائی گئی نبی ﷺ نے پوچھا کہ اس پر کوئی قرض ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ دو دینار قرض ہیں نبی ﷺ نے فرما دیا کہ اپنے ساتھی کی نماز جنازہ خود ہی پڑھ لو حضرت ابوقتادہ ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ اس کا قرض میرے ذمے ہے اس پر نبی ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھا دی پھر جب اللہ نے نبی ﷺ پر فتوحات کا دروازہ کھولا تو نبی ﷺ نے اعلان فرما دیا کہ میں ہر مسلمان پر اس کی جان سے زیادہ حق رکھتا ہوں اس لئے جو شخص مقروض ہو کر میرے ذمے ہے اور جو شخص دولت چھوڑ کر جائے وہ اس کے ورثاء ہی کا ہوگا۔
Top