مسند امام احمد - حضرت انس بن مالک (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 13311
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَ بَيْنَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ وَبَيْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ كَلَامٌ فَقَالَ خَالِدٌ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ تَسْتَطِيلُونَ عَلَيْنَا بِأَيَّامٍ سَبَقْتُمُونَا بِهَا فَبَلَغَنَا أَنَّ ذَلِكَ ذُكِرَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ دَعُوا لِي أَصْحَابِي فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَنْفَقْتُمْ مِثْلَ أُحُدٍ أَوْ مِثْلَ الْجِبَالِ ذَهَبًا مَا بَلَغْتُمْ أَعْمَالَهُمْ
حضرت انس بن مالک ؓ کی مرویات
حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ حضرت خالد بن ولید ؓ اور حضرت عبدالرحمن بن عوف ؓ کے درمیان کچھ تلخی ہوگئی تھی، حضرت خالد بن ولید ؓ نے حضرت ابن عوف ؓ سے کہیں فرما دیا تھا کہ آپ لوگ ہم پر ان ایام کی وجہ سے لمبے ہونا چاہتے ہیں جن میں آپ ہم پر اسلام لانے میں سبقت لے گئے؟ نبی ﷺ کو یہ بات معلوم ہوئی تو فرمایا کہ میرے صحابہ ؓ کو میرے لئے چھوڑ دو، اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے، اگر تم احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کردو تو ان کے اعمال کے برابر نہیں پہنچ سکتے۔
Top