حضرت انس بن مالک ؓ کی مرویات
حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ جب مرض الوفات میں مبتلاء ہوئے تو ایک موقع پر حضرت بلال ؓ نبی ﷺ کو نماز کی اطلاع دینے کے لئے حاضر ہوئے، دو مرتبہ کے بعد نبی ﷺ نے ان سے فرمایا بلال! تم نے پیغام پہنچا دیا، جو چاہے نماز پڑھ لے اور جو چاہے چھوڑ دے، حضرت بلال ؓ نے پلٹ کر پوچھا یا رسول اللہ ﷺ! آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں لوگوں کو نماز کون پڑھائے گا؟ نبی ﷺ نے فرمایا ابوبکر سے جا کر کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں، جب حضرت ابوبکر ؓ نماز پڑھانے کے لئے آگے بڑھے تو نبی ﷺ نے گھر کا پردہ ہٹایا، ایسا محسوس ہوتا تھا جیسے سفید کاغذ ہو اور اس پر چادر ڈال دی گئی ہو، حضرت صدیق اکبر ؓ پیچھے ہٹنے لگے اور یہ سمجھے کہ نبی ﷺ نماز کے لئے تشریف لانا چاہتے ہیں، لیکن نبی ﷺ نے انہیں اشارے سے فرمایا کہ کھڑے رہیں اور نماز مکمل کریں، چناچہ حضرت ابوبکر ؓ ہی نے لوگوں کو نماز پڑھائی اور اس کے بعد ہم نے نبی ﷺ کو نہیں دیکھا۔