مسند امام احمد - حضرت انس بن مالک (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 12017
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ حَدَّثَنَا أَبُو يَعْقُوبَ يَعْنِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ ثَابِتًا الْبُنَانِيَّ وَسَأَلَهُ رَجُلٌ هَلْ سَأَلْتَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ ثَابِتٌ سَأَلْتُ أَنَسًا هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَقَدْ قَبَضَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ رَسُولَهُ وَمَا فَضَحَهُ بِالشَّيْبِ مَا كَانَ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ يَوْمَ مَاتَ ثَلَاثُونَ شَعَرَةً بَيْضَاءَ وَقِيلَ لَهُ أَفَضِيحَةٌ هُوَ قَالَ أَمَّا أَنْتُمْ فَتَعُدُّونَهُ فَضِيحَةً وَأَمَّا نَحْنُ فَكُنَّا نَعُدُّهُ زَيْنًا
حضرت انس بن مالک ؓ کی مرویات
ثابت ؓ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا کیا نبی ﷺ کے بال سفید ہوگئے تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ جس وقت اللہ نے نبی ﷺ کو اپنے پاس بلایا، اس وقت تک انہیں بالوں کی سفیدی سے شرمندہ نہ ہونے دیا، وصال کے دن آپ ﷺ کے سر اور ڈاڑھی میں تیس بال بھی سفید نہ تھے، کسی نے پوچھا کہ بالوں کا سفید ہونا باعث شرمندگی ہے؟ تو حضرت انس ؓ نے فرمایا تم لوگ اسے شرمندگی کا سبب سمجھتے ہو، ہم تو اسے سبب زینت سمجھتے تھے۔
Top