مسند امام احمد - حضرت انس بن مالک (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 11610
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ بَعَثَتْ مَعِي أُمُّ سُلَيْمٍ بِمِكْتَلٍ فِيهِ رُطَبٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ أَجِدْهُ وَخَرَجَ قَرِيبًا إِلَى مَوْلًى لَهُ دَعَاهُ صَنَعَ لَهُ طَعَامًا قَالَ فَأَتَيْتُهُ فَإِذَا هُوَ يَأْكُلُ فَدَعَانِي لِآكُلَ مَعَهُ قَالَ وَصَنَعَ لَهُ ثَرِيدًا بِلَحْمٍ وَقَرْعٍ قَالَ وَإِذَا هُوَ يُعْجِبُهُ الْقَرْعُ قَالَ فَجَعَلْتُ أَجْمَعُهُ وَأُدْنِيهِ مِنْهُ قَالَ فَلَمَّا طَعِمَ رَجَعَ إِلَى مَنْزِلِهِ قَالَ وَوَضَعْتُ الْمِكْتَلَ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ فَجَعَلَ يَأْكُلُ وَيَقْسِمُ حَتَّى فَرَغَ مِنْ آخِرِهِ
حضرت انس بن مالک ؓ کی مرویات
حضرت انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت ام سلیم ؓ نے میرے ہاتھ ایک تھیلی میں تر کھجوریں بھر کر نبی ﷺ کی خدمت میں بھیجیں، میں نے نبی ﷺ کو گھر میں نہ پایا، کیونکہ نبی ﷺ قریب ہی اپنے ایک آزاد کردہ غلام کے یہاں گئے ہوئے تھے جس نے نبی ﷺ کی دعوت کی تھی، میں وہاں پہنچا تو نبی ﷺ کھانا تناول فرما رہے تھے، نبی ﷺ نے مجھے بھی کھانے کے لئے بلا لیا، دعوت میں صاحب خانہ نے گوشت اور کدو کا ثرید تیار کر رکھا تھا، نبی ﷺ کو کدو بہت پسند تھا، اس لئے میں اسے الگ کر کے نبی ﷺ کے سامنے کرتا رہا، جب کھانے سے فارغ ہو کر نبی ﷺ اپنے گھر واپس تشریف لائے تو میں نے وہ تھیلی نبی ﷺ کے سامنے رکھ دی، نبی ﷺ اسے کھاتے گئے اور تقسیم کرتے گئے یہاں تک کہ وہ تھیلی خالی ہوگئی۔
Top