مسند امام احمد - حضرت ابوسعید خدری (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 11502
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ عَنْ أَبِي الْوَدَّاكِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قُلْتُ وَاللَّهِ مَا يَأْتِي عَلَيْنَا أَمِيرٌ إِلَّا وَهُوَ شَرٌّ مِنْ الْمَاضِي وَلَا عَامٌ إِلَّا وَهُوَ شَرٌّ مِنْ الْمَاضِي قَالَ لَوْلَا شَيْءٌ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقُلْتُ مِثْلَ مَا يَقُولُ وَلَكِنْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ مِنْ أُمَرَائِكُمْ أَمِيرًا يَحْثِي الْمَالَ حَثْيًا وَلَا يَعُدُّهُ عَدًّا يَأْتِيهِ الرَّجُلُ فَيَسْأَلُهُ فَيَقُولُ خُذْ فَيَبْسُطُ الرَّجُلُ ثَوْبَهُ فَيَحْثِي فِيهِ وَبَسَطَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِلْحَفَةً غَلِيظَةً كَانَتْ عَلَيْهِ يَحْكِي صَنِيعَ الرَّجُلِ ثُمَّ جَمَعَ إِلَيْهِ أَكْنَافَهَا قَالَ فَيَأْخُذُهُ ثُمَّ يَنْطَلِقُ
حضرت ابوسعید خدری ؓ کی مرویات
ابوالوداک کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوسعید خدری ؓ سے عرض کیا کہ بخدا! ہمارا جو بھی حکمران آتا ہے وہ پہلے سے بدتر ہوتا ہے اور ہر آنے والا سال پچھلے سال سے سے بدتر ہوتا ہے۔ انہوں نے فرمایا اگر میں نے نبی ﷺ سے ایک حدیث نہ سنی ہوتی تو میں بھی یہی کہتا لیکن میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تمہارے حکمرانوں میں ایک خلیفہ ہوگا، جو لوگوں کو شمار کئے بغیر خوب مال و دولت عطاء کیا کرے گا۔ ایک آدمی اس کے پاس آکر سوال کرے گا وہ اس سے کہے گا کہ اٹھالو، وہ ایک کپڑا بچھائے گا اور خلیفہ اس میں دونوں ہاتھوں سے بھر بھر کر مال ڈالے گا، نبی ﷺ نے اپنی موٹی چادر اتار کی اس کی کیفیت عملی طور پر پیش کر کے دکھائی، پھر اسے اکٹھا کرلیا اور فرمایا کہ وہ آدمی اسے لے کر چلا جائے گا۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا مدینہ منورہ میں جنات کے ایک گروہ نے اسلام قبول کرلیا ہے، اس لئے اگر تم میں سے کوئی شخص کسی سانپ کو دیکھے تو اسے تین مرتبہ ڈرائے، پھر بھی اگر اسے مارنا مناسب سمجھے تو تیسری مرتبہ کے بعد مارے کیونکہ وہ شیطان ہے۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ میں تو ہمیشہ ایک صاع کھجور یا جو، پنیر یا کشمش ہی صدقہ فطر کے طور پر ادا کروں گا۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی جمعہ کے دن مسجد نبوی میں داخل ہوا، اس وقت نبی ﷺ منبر پر خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، نبی ﷺ نے اس بلا کردو رکعتیں پڑھنے کا حکم دیا، پھر یکے بعد دیگرے دو آدمی اور آئے اور نبی ﷺ نے انہیں بھی یہی حکم دیا۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے کھڑے ہو کر پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہو تو کسی کو اپنے آگے سے نہ گذرنے دے اور حتی الامکان اسے روکے، اگر وہ نہ رکے تو اس سے لڑے کیوں کہ وہ شیطان ہے۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا مؤمن ایک آنت میں کھاتا ہے اور کافر سات آنتوں میں کھاتا ہے۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ کے پاس کہیں سے مال آیا، آپ ﷺ نے اسے کچھ لوگوں میں تقسیم فرما دیا، اسی دوران قریش کا ایک آدمی آیا اور اس نے بھی سوال کیا، نبی ﷺ نے اسے بھی کپڑے یا چادر کے ایک کونے میں لپیٹ کر دے دیا، لیکن اس نے مزید کا مطالبہ کیا، پھر راوی نے پوری حدیث ذکر کی۔ حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگا کہ یا رسول اللہ ﷺ! میری ایک باندی ہے میں اس سے عزل کرتا ہوں، میں وہی چاہتا ہوں جو ایک مرد چاہتا ہے اور میں اس کے حاملہ ہونے کو اچھا نہیں سمجھتا اور یہودی کہا کرتے ہیں کہ عزل زندہ درگور کرنے کی ایک چھوٹی سی صورت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا کہ یہودی غلط کہتے ہیں، اگر اللہ کسی چیز کو پیدا کرنے کا ارادہ کرلے تو کسی میں اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ اس کی راہ میں رکاوٹ بن سکے۔
Top