مسند امام احمد - حضرت ابن اکوع کی بقیہ مرویات - حدیث نمبر 15955
قَالَ حَدَّثَنَا مَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ قَالَ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ عَدَلْتُ إِلَى ظِلِّ شَجَرَةٍ فَلَمَّا خَفَّ النَّاسُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا ابْنَ الْأَكْوَعِ أَلَا تُبَايِعُ قُلْتُ قَدْ بَايَعْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَأَيْضًا قَالَ فَبَايَعْتُهُ الثَّانِيَةَ قَالَ يَزِيدُ فَقُلْتُ يَا أَبَا مُسْلِمٍ عَلَى أَيِّ شَيْءٍ تُبَايِعُونَ يَوْمَئِذٍ قَالَ عَلَى الْمَوْتِ
حضرت ابن اکوع کی بقیہ مرویات
حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے مروی ہے کہ میں نے حدیبیہ کے موقع پر دوسرے لوگوں کے ساتھ نبی ﷺ کے دست حق پرست پر بیعت کی اور ایک طرف کو ہو کر بیٹھ گیا، جب نبی ﷺ کے پاس سے لوگ چھٹ گئے تو نبی ﷺ نے فرمایا ابن اکوع! تم کیوں نہیں بیعت کر رہے؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میں بیعت کرچکا ہوں نبی ﷺ نے فرمایا دوبارہ سہی راوی نے پوچھا کہ اس دن آپ نے کس چیز پر نبی ﷺ سے بیعت کی تھی؟ انہوں نے فرمایا موت پر۔
Top