مسند امام احمد - صحیفہ ہمام بن منبہ رحمتہ اللہ علیہ - حدیث نمبر 10246
حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا كَامِلٌ وَأَبُو الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا كَامِلٌ أَبُو الْعَلَاءِ قَالَ أَسْوَدُ قَالَ أَخْبَرَنَا الْمَعْنَى عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ فَإِذَا سَجَدَ وَثَبَ الْحَسَنُ وَالْحُسَيْنُ عَلَى ظَهْرِهِ فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ أَخَذَهُمَا بِيَدِهِ مِنْ خَلْفِهِ أَخْذًا رَفِيقًا وَيَضَعُهُمَا عَلَى الْأَرْضِ فَإِذَا عَادَ عَادَا حَتَّى إِذَا قَضَى صَلَاتَهُ أَقْعَدَهُمَا عَلَى فَخِذَيْهِ قَالَ فَقُمْتُ إِلَيْهِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرُدُّهُمَا فَبَرَقَتْ بَرْقَةٌ فَقَالَ لَهُمَا الْحَقَا بِأُمِّكُمَا قَالَ فَمَكَثَ ضَوْءُهَا حَتَّى دَخَلَا حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ بِإِسْنَادِهِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ حَتَّى دَخَلَا عَلَى أُمِّهِمَا
صحیفہ ہمام بن منبہ رحمتہ اللہ علیہ
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم ﷺ کے ساتھ نماز عشاء پڑھ رہے تھے نبی کریم ﷺ جب سجدے میں گئے تو حضرت حسن و حسین ؓ کود کر نبی کریم ﷺ کی پشت مبارک پر چڑھ گئے جب نبی کریم ﷺ نے سجدے سے سر اٹھایا تو انہیں اپنا ہاتھ پیچھے کرکے آہستہ سے پکڑ لیا اور انہیں زمین پر اتار دیا اور ساری نماز میں نبی کریم ﷺ جب بھی سجدے میں جاتے تو یہ دنوں ایساہی کرتے، یہاں تک کہ نبی کریم ﷺ نماز سے فارغ ہوگئے اور انہیں اپنی ران پر بٹھالیا میں کھڑا ہوا اور نبی کریم ﷺ سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ میں ان دونوں کو چھوڑ آؤں؟ اسی لمحے ایک روشنی کو ندی اور نبی کریم ﷺ نے ان دونوں سے فرمایا اپنی امی کے پاس چلے جاؤ او وہ روشنی اس وقت تک رہی جب تک وہ اپنے گھر میں داخل نہ ہوگئے۔ گذشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔
Top