مسند امام احمد - حضرت ابوزید طلحہ بن سہل کی حدیثیں۔ - حدیث نمبر 15774
حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ قَالَ حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ كُنَّا جُلُوسًا بِالْأَفْنِيَةِ فَمَرَّ بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لَكُمْ وَلِمَجَالِسِ الصُّعُدَاتِ اجْتَنِبُوا مَجَالِسَ الصُّعُدَاتِ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا جَلَسْنَا لِغَيْرِ مَا بَأْسٍ نَتَذَاكَرُ وَنَتَحَدَّثُ قَالَ فَأَعْطُوا الْمَجَالِسَ حَقَّهَا قُلْنَا وَمَا حَقُّهَا قَالَ غَضُّ الْبَصَرِ وَرَدُّ السَّلَامِ وَحُسْنُ الْكَلَامِ
حضرت ابوزید طلحہ بن سہل کی حدیثیں۔
حضرت ابوطلحہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ اپنے گھروں کے صحن میں بیٹھے ہوئے تھے کہ نبی ﷺ کا وہاں سے گذر ہوا نبی ﷺ نے فرمایا تم ان بلندیوں پر کیوں بیٹھے ہو یہاں بیٹھنے سے اجتناب کیا کرو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ یہاں کسی گناہ کے کام کے لئے نہیں بیٹھتے بلک صرف مذاکرہ اور باہم گفت و شنید کے لئے جمع ہوئے ہیں نبی ﷺ نے فرمایا مجلسوں کو ان کا حق دیا کرو ہم نے پوچھا کہ وہ حق کیا ہے نبی ﷺ نے فرمایا نگاہیں جھکا کر رکھنا، سلام کا جواب دینا اور اچھی بات کرنا۔
Top