مسند امام احمد - حضرت ابوزید طلحہ بن سہل کی حدیثیں۔ - حدیث نمبر 15773
حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا حَرْبُ بْنُ ثَابِتٍ كَانَ يَسْكُنُ بَنِي سُلَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَرَأَ رَجُلٌ عِنْدَ عُمَرَ فَغَيَّرَ عَلَيْهِ فَقَالَ قَرَأْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يُغَيِّرْ عَلَيَّ قَالَ فَاجْتَمَعْنَا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَرَأَ الرَّجُلُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ قَدْ أَحْسَنْتَ قَالَ فَكَأَنَّ عُمَرَ وَجَدَ مِنْ ذَلِكَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عُمَرُ إِنَّ الْقُرْآنَ كُلَّهُ صَوَابٌ مَا لَمْ يُجْعَلْ عَذَابٌ مَغْفِرَةً أَوْ مَغْفِرَةٌ عَذَابًا وَقَالَ عَبْدُ الصَّمَدِ مَرَّةً أُخْرَى أَبُو ثَابِتٍ مِنْ كِتَابِهِ
حضرت ابوزید طلحہ بن سہل کی حدیثیں۔
حضرت ابوطلحہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ کوئی شخص حضرت عمر کے سامنے قرآن کریم کی تلاوت کررہا تھا اس دوران حضرت عمر نے اسے لقمہ دیا وہ آدمی کہنے لگا کہ میں نے اس طرح نبی ﷺ کے سامنے پڑھا تھا لیکن نبی ﷺ نے اس میں کوئی تبدیلی نہیں فرمائی چناچہ وہ دونوں نبی ﷺ کے پاس اکٹھے ہوئے اور اس آدمی نے نبی ﷺ کو قرآن کریم پڑھ کر سنایا نبی ﷺ نے اس کی تحسین فرمائی حضرت عمر نے غالباً اس بات کو محسوس کیا تو نبی ﷺ نے فرمایا عمر سارا قرآن درست ہے جب تک انسان مغفرت کو عذاب یا عذاب کو مغفرت میں تبدیل نہ کردے۔
Top