مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 6800
حَدَّثَنَا مَعْمَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرَّقِّيُّ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ مُثِّلَ بِهِ أَوْ حُرِّقَ بِالنَّارِ فَهُوَ حُرٌّ وَهُوَ مَوْلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ قَالَ فَأُتِيَ بِرَجُلٍ قَدْ خُصِيَ يُقَالُ لَهُ سَنْدَرٌ فَأَعْتَقَهُ ثُمَّ أَتَى أَبَا بَكْرٍ بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَنَعَ إِلَيْهِ خَيْرًا ثُمَّ أَتَى عُمَرَ بَعْدَ أَبِي بَكْرٍ فَصَنَعَ إِلَيْهِ خَيْرًا ثُمَّ إِنَّهُ أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ إِلَى مِصْرَ فَكَتَبَ لَهُ عُمَرُ إِلَى عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنْ اصْنَعْ بِهِ خَيْرًا أَوْ احْفَظْ وَصِيَّةَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی مرویات
حضرت ابن عمرو ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص کا مثلہ کیا جائے یا آگ میں جلا دیا جائے وہ آزاد ہے اور اللہ اور اس کے رسول کا آزاد کردہ ہے ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ کے پاس سندر نامی ایک آدمی کو لایا گیا جسے خصی کردیا گیا تھا نبی کریم ﷺ نے اسے آزاد کردیا جب نبی کریم ﷺ کا وصال ہوگیا تو وہ حضرت صدیق اکبر ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور نبی کریم ﷺ کی وصیت کا ذکر کیا انہوں نے اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا پھر حضرت صدیق اکبر ؓ کا انتقال ہوا اور حضرت عمر فاروق ؓ خلیفہ مقرر ہوئے تو وہ پھر آیا اور نبی کریم ﷺ کی وصیت کا ذکر کیا حضرت عمر ؓ نے بھی اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا فرمایا ہاں! تم کہاں جانا چاہتے ہو؟ اس نے مصر جانا چاہا تو حضرت عمر ؓ نے گورنر حضرت عمرو بن عاص کے نام اس مضمون کا خط لکھ دیا کہ اس کے ساتھ اچھاسلوک کرنا اور نبی کریم ﷺ کی وصیت یاد رکھنا۔
Top