حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی مرویات
عطاء بن سائب (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ مجھ سے محارب بن دثار نے کہا کہ آپ نے سعید بن جبیر (رح) کو حضرت ابن عباس ؓ کے حوالے سے کوثر کے متعلق کیا فرماتے ہوئے سنا ہے؟ میں نے کہا کہ میں نے انہیں یہ کہتے ہوئے سنا ہے کہ اس سے مرادخیر کثیر ہے محارب نے کہا سبحان اللہ! حضرت ابن عباس ؓ کا قول اتنا کم وزن نہیں ہوسکتا، میں نے حضرت ابن عمر ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب سورت کوثر نازل ہوئی تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کوثر جنت کی ایک نہر کا نام ہے، جس کا پانی موتیوں اور یاقوت کی کنکریوں پر بہتا ہے، اس کا پانی شہد سے زیادہ شریں، دودھ سے زیادہ سفید، برف سے زیادہ ٹھنڈا اور مشک سے زیادہ خوشبودار ہے، محارب نے یہ سن کر کہا کہ پھر تو حضرت ابن عباس ؓ نے صحیح فرمایا کیونکہ واللہ یہ خیر کثیر ہی تو ہے۔