مسند امام احمد - حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کی مرویات - حدیث نمبر 5353
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ يَزْدَوَيْهِ عَنْ يَعْفُرَ بْنِ رُوذِيٍّ سَمِعْتُ عُبَيْدَ بْنَ عُمَيْرٍ وَهُوَ يَقُصُّ يَقُولُ يَقُولُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُنَافِقِ كَمَثَلِ الشَّاةِ الرَّابِضَةِ بَيْنَ الْغَنَمِ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ وَيْلَكُمْ لَا تَكْذِبُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُنَافِقِ كَمَثَلِ الشَّاةِ الْعَائِرَةِ بَيْنَ الْغَنَمَيْنِ
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی مرویات
یعفربن روزی (رح) کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ عبید بن عمیر ؓ وعظ کہہ رہے تھے میں نے انہیں یہ کہتے ہوئے سنا کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا منافق کی مثال اس بکری کی سی ہے جو دو ریوڑوں کے درمیان ہو حضرت ابن عمر ؓ کہنے لگے کہ افسوس تم لوگ نبی کریم ﷺ کی طرف غلط نسبت نہ کیا کرو نبی کریم ﷺ نے اس موقع پر " ربیضین " کی بجائے " غنمین " کا لفظ استعمال کیا تھا۔
Top